اقوام متحدہ رپورٹ میں بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تصدیق

0
309

نیویارک(این این آئی) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے رپورٹ میں بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تصدیق کردی۔اقوام متحدہ کے یونیورسل پیریاڈک ریویو کے تحت اقوم متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق اپنے ممبرممالک میں انسانی حقوق کی صورتحال پر مبنی ایک جامع رپورٹ تیارکرتی ہے ۔ یہ رپورٹ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہر 4 سال بعد تیار کی جاتی ہے۔2022 میں ایک بار پھر اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کا کمیشن بھارتی حکومت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لے رہا ہے۔ جائزہ کے لئے مرتب کردہ رپورٹ میں بھارت میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئی ہیں جن میں مذہبی انتہا پسندانہ پالیسیاں ، عورتوں اوراقلیتوں پر مظالم اور Citizenship Amendment Act سر فہرست ہیں۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کی جانب سے شائع رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے اقلیتوں اور ہندوں کی چھوٹی ذاتوں کے حقوق نہ صرف سلب کیے گئے بلکہ انسانیت سوز سلوک بھی کیا گیا۔ مسلمانوں پر تو ہمیشہ سے ہی بھارت کی جانب سے مظالم ڈھائے گئے مگر اب اس لسٹ میں سکھ، دلت اور عیسائی بھی شامل ہوگئے ہیں۔بھارت میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے پیروکاروں کے سوا باقی ہندو خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے بارے میں کئے جانے والے 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات کے بعد انسانی حقوق کونسل کا یہ پہلا Universal Periodic Review ہے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارت 75 سال سے نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہے بلکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بھی ہر روز پاں تلے روندتا چلا آرہا ہے۔بچوں اور عورتوں پر پیلٹ گنوں کے استعمال سے ہزاروں خواتین اور بچوں کو بینائی سے محروم یا متاثر کیا جا چکاہے۔ بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں کو گاڑی کے ساتھ باندھ کر گھسیٹنا اور انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا بھی عام ہے۔سیٹیزن امینڈمینٹ ایکٹ کے تحت بھارت میں موجود اقلیتوں اور ہجرت کرنے والے شہریوں بشمول ہندوں کے حقوق سلب کئے گئے ہیں۔ کشمیری اس ایکٹ کے بعد سے انتہائی تشویشناک حالات میں زندگی گزار رہے ہیں ۔ بھارتی پولیس اور فوج اس ایکٹ کو مظالم کے لئے استعمال کرتے ہیں۔اسی رپورٹ میں بھارتی پولیس اور فوج کو جعلی پولیس مقابلوں میں مظلوم اور معصوم لوگوں کو مارنے کا مرتکب پایا گیا ہے۔دلتوں پر بھی مختلف اقسام کی پابندیاں عائد کی جاتی ہیں اور ان کو کئی مظالم کا شکار بنایا جاتا ہے