رائے ونڈ(این این آئی)رائے ونڈ میں جاری عالمی تبلیغی اجتماع کی مختلف نشستوں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عمر فاروق بنگلہ دیش ،مولانا زبیر الحسن آف انڈیا ،مولانا محمد فاروق بگلور،مولانا محمد ابراہیم دیولہ نے کہا ہے کہ پوری دنیا کا حقیقی مالک و خالق صرف ایک ہی ہے، پوری کائنات کا کنٹرول صرف اللہ کے پاس ہے، انبیاء کرام نے آکر یہی پیغام دیا ہے،یہ دنیا ایک دھوکہ ہے، زبان کا بول صحیح بولو، نفع، نقصان کا مالک اللہ ہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جیسے موت اور حیات ہے ان دونوں کے درمیان جو ہورہا ہے اسکا علم اللہ کو ہے، سورج کو طلوعِ کرنا، غروب کرنا، اندھیرا کرنا، دن رات بدلنا، اسکے اختیار میں ہے، وہ اپنی ذات وصفات میں یکتا ہے، اس پر یقین رکھو تو دنیا میں بھی کامیاب ہوجائو گے، دل میں جس کا ڈر آئے گا اسی سے ڈرے گا، دل کے یقین کو صحیح کرنا ہے، دنیا کے حالات صحیح ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ جب اللہ زمین والوں کے لیے کوئی فیصلہ کرتا ہے تو اپنے فرشتوں کو بیت اللہ میں بھیجتا ہے اور وہ اعلان کرتے ہیں ، اوپر کا فیصلہ ہمارے اعمال پر آتا ہے، فرشتے انسان کے اعمال کا ریکارڈ لیکر اللہ کے پاس جاتے ہیں، اللہ کے ہاں انسانوں کے حالات بگڑنے کا سبب اسکے جسم سے نکلنے والے اعمال ہیں، اگر انسان محنت کرکے اپنے جسم کو حکم الٰہی کے مطابق کریگا تو اسکی زندگی خوشحال ہوجائے گی، اللہ کے ارادے سے سب ہوجاتاہے، وہ کسی کا محتاج نہیں ، بگڑے حالات کو بنانا اور بنے کو بگاڑنا اسکے پاس ہے۔انہوں نے کہا کہ نبی اکرم ۖنے ایمان پر محنت کی، پھر قرآن پر محنت کی، قرآن پاک اللہ کا ضابطہ ہے جو نیک عمل کریگاوہی راہ نجات پائے گا،آج کا بھولا ہوا مسلمان اسباب میں کامیابی ڈھونڈ رہا ہے ،کامیابی سبب میں نہیں رب سے رجوع اور توبہ کرنے میں ہے ،اللہ تعالیٰ کے احکاما ت کو اپنی پوری زندگی میں لانا ہے حضور اکرم ۖ کے اسوہ حسنہ کے مطابق اسکو ڈھالنا ہے یہی کامیابی اور کامرانی کا راستہ ہے ۔اللہ کے دیئے ہوئے مال سے امت مسلمہ پر خرچ کرو ، اپنے بھائی ،اہل وعیال پر خرچ کرو ،والدین کی فرمانبرداری کو اوڑھنا بچھونا بنا لو ، کمائی اللہ کے حکم کے مطابق ہو اور خرچ بھی اسکے حکم کے مطابق ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حضور اکرم ۖ نے اپنی مکی زندگی میں ایمان پر محنت کی، صحابہ اکرام کے ایمان کے جذبے کو گرمایا ،قرآن پاک میں جنت اور دوزخ کے تذکرے ہیں ، انبیاء کرام کے واقعات کا ذکر ہے،قرآن حکیم ہمارے لئے ایک مکمل ضابطہ بنایا گیا ہے ۔اسلامی قانون میں امن ،سکون اور راحت ہے اس پر عمل پیرا ہو کر دنیا جہاں کی نجات اور خوشیاں ملیں گی ۔اللہ نے دعوت و تبلیغ کا پیغام نبی اکرم ۖ کے ذریعے پوری امت تک پہنچایا ،یہ پیغام تمام زمانوں کیلئے تھا ،اس پیغام کو آنے والی نسلوں تک پہنچانا اب امت محمدی ۖ کی اولین ذمہ داری ہے ،اس پیغام کو مان کراللہ کو راضی کرکے جنت حاصل کرلیں یا نہ مان کر اللہ کی ناراضگی کے نتیجہ میں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے جہنم خرید لیں ،یہ صرف ہم پر منحصر ہے اور یہ اجتماع اس پیغام کو سمجھنے اور سمجھانے کی تربیت گاہ ہے ۔انسان جو کچھ بھی کرے صرف یہ سوچ ذہن میں رکھ لے کہ وہ آخرت کی تیاری کررہا ہے تو انسان کے سارے مسائل اللہ خود بخود ہی ختم کردے گا ، حضو راقدس ۖ نے قسم کھا کر فرمایا کہ تم امت مسلماں امر بالمعروف اورنہی عن المنکر کرتے رہو ،قبر میں جب منکر نکیر سوال کریں گے تو کیا جواب دے گا۔ان سوالات کی تیاری کا وقت اب ہے دنیا کی غفلت سے نکل کر اپنی آخرت کی تیاری کر لو یہی تبلیغی جماعت کا پیغام ،مقصد اور منہج ہے ۔