نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ کے ماہرین کے ایک پینل نے کہا ہے کہ طالبان کا خواتین کے ساتھ سلوک انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف ہو سکتا ہے اور بین الاقوامی قانون کے تحت اس کی تحقیقات اور جوابدہ ہونا ضروری ہے۔اقوام متحدہ کے ماہرین نے ایک بیان میں کہا کہ خواتین اور لڑکیوں کے خلاف طالبان کی تازہ ترین کارروائیوں نے انسانی حقوق کی موجودہ خلاف ورزیوں کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ جو کہ عالمی سطح پر سب سے زیادہ ظالمانہ اور سفاکانہ ہیں۔ یہ صنفی بنیادوں پر ظلم و ستم کے مترادف ہو سکتی ہیں اور انہیں انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا جا سکتا ہے۔ طالبان کی طرف سے کوڑے مارنے کی سزا کے دوبارہ آغاز پر اقوام متحدہ نے تشویش کا اظہار کیا۔اقوام متحدہ کے مقرر کردہ ماہرین کا یہ بیان طالبان کی جانب سے اس بات کی تصدیق کے بعد سامنے آیا ہے کہ بدھ کو مقامی اسپورٹس اسٹیڈیم میں سینکڑوں افراد کے سامنے 12 افراد کو کوڑے مارے گئے۔ ان میں تین خواتین شامل تھیں۔11 نومبر کو شمال مشرقی صوبہ تخار کے شہر تالقان میں نماز جمعہ کے بعد شہر کی مرکزی مسجد میں بزرگوں، محققین اور رہائشیوں کے سامنے 10 مردوں اور 9 خواتین کو 39 کوڑے مارے گئے۔ ان پر زنا، چوری اور گھروں سے بھاگنے کے الزامات تھے۔ماہرین کے بیان میں سرعام کوڑے مارنے کے واقعات کا خاص طور پر تذکرہ نہیں کیا گیا لیکن کہا گیا کہ طالبان ان مردوں کو مارتے ہیں جو ان خواتین کے ساتھ آتے ہیں جنہوں نے رنگ برنگے کپڑے پہن رکھے تھے یا اپنے چہرے نہیں ڈھانپے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ہمیں ایسی کارروائیوں پر گہری تشویش ہے جن کا مقصد مردوں اور لڑکوں کو ان خواتین اور لڑکیوں کو سزا دینے پر مجبور کرنا ہے جو طالبان کی جانب سے انہیں ختم کرنے کی کوششوں کے خلاف مزاحمت کرتی ہیں۔بیان میں طالبان پر زور دیا گیا کہ وہ خواتین کے حقوق اور آزادیوں کا احترام بحال کریں۔ حراست میں لیے گئے کارکنوں کو رہا کریں اور اسکولوں اور عوامی مقامات تک دوبارہ رسائی کی اجازت دیں۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی طرف سے مقرر کردہ ماہرین کے پینل میں افغانستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر خصوصی کوآرڈینیٹر رچرڈ بینیٹ اور تعلیم کے حق کے لیے خصوصی کوآرڈینیٹر فریدہ شاہد شامل ہیں۔دوسری طرف طالبان کی طرف سے مقرر کردہ وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے ماہرین کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر سخت تنقید کی۔ لکھے گئے خط میں بلخی نے اقوام متحدہ کی تنظیم کے ذریعے کیے جانے والے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ذکر کیا- انہوں نے کہا کہ کے اقوام متحدہ کی پابندیوں کے ساتھ معصوم افغانوں کو موجودہ اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔ اقوام متحدہ خواتین کے ساتھ انصاف اور مساوات کا مطالبہ کرتا ہے مگرخود افغان عوام پرپاپندیاں عاید کررہی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ جب سے طالبان نے اگست 2021 میں امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا کے ساتھ افغانستان کا کنٹرول سنبھالا ہے طالبان نے مزید معتدل طرز حکمرانی اور خواتین کے حقوق کا وعدہ کیا ہے
مقبول خبریں
26ویں آئینی ترمیم پاس کرنے کیلئے اربوں روپے بانٹے گئے،اسد قیصر
صوابی(این این آئی)سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاہے کہ 26ویں آئینی ترمیم پاس کرنے کیلئے اربوں روپے بانٹے گئے۔صوابی میں کارکنوں سے...
بشریٰ بی بی کیخلاف ملتان، لیہ، گوجرانوالہ میں مقدمہ درج
اسلام آباد(این این آئی)بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف مختلف شہروں میں مقدمے درج کر لیے گئے۔پولیس کے مطابق...
24نومبر کا احتجاج رکوانے کیلئے محسن نقوی کا چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر...
اسلام آباد(این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کی روشنی میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے...
ٹرمپ کا 2020 کے انتخابات کی جانچ پڑتال کیلیے تحقیقاتی ٹیموں کو اکٹھا کرنے...
واشنگٹن(این این آئی )امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ٹرمپ 2020 کے انتخابات کی جانچ پڑتال کے لیے تحقیقاتی ٹیموں کو اکٹھا کرنے کا...
پاکستان اسٹاک ایکسچینج: کاروباری ہفتے میں بلند ترین سطح 99 ہزار 623 رہی
کراچی (این این آئی)پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے کاروباری ہفتے کے اختتام پر اپ ڈیٹس سامنے آ گئیں۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے میں مثبت...