روس یوکرین کے تنازع پر مذاکرات کو تیار ہے، صدر پوتین

0
308

ماسکو(این این آئی )روسی صدر ولادی میر پوتین نے کہا ہے کہ ان کا ملک یوکرین میں جنگ میں ملوث تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت کوتیار ہے لیکن کیف اور اس کے مغربی حامیوں نے مذاکرات میں شامل ہونے سے انکار کردیا ہے۔صدرپوتین نے سرکاری ٹیلی ویژن چینل سے نشر ہونے والے انٹرویو میں کہا کہ ہم قابل قبول حل کے لیے ہر ایک کے ساتھ بات چیت کوتیار ہیں لیکن یہ اب دوسرے فریق پرمنحصر ہے اور ہم مذاکرات سے انکار کرنے والے نہیں ہیں۔انھوں نے کہا کہ روس یوکرین میںصحیح سمت میں کام کررہا ہے کیونکہ مغرب، امریکاکی قیادت میں، روس کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔واشنگٹن اس بات سے انکارکرتا ہے کہ وہ روس کے خاتمے کی سازش کر رہا ہے۔مجھے یقین ہے کہ ہم صحیح سمت میں کام کر رہے ہیں، ہم اپنے قومی مفادات، اپنے شہریوں، اپنے لوگوں کے مفادات کا دفاع کر رہے ہیں۔ہمارے پاس اپنے شہریوں کی حفاظت کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا مغرب کے ساتھ جیو پولیٹیکل تنازع خطرناک سطح پر پہنچ رہا ہے، صدرپوتین نے کہا:مجھے نہیں لگتا کہ یہ تنازع اتنا خطرناک ہے۔انھوں نے کہا کہ مغرب نے 2014 میں میدان انقلاب کے مظاہروں میں روس نواز صدر کا تختہ الٹ کر یوکرین میں تنازع کا آغاز کیا تھا۔اس انقلاب کے فورا بعد ہی روس نے کریمیا کا الحاق کرلیاتھا اور روسی حمایت یافتہ علاحدگی پسند قوتوں نے مشرقی یوکرین میں فوج کے خلاف جنگ شروع کردی تھی۔صدرپوتین نے کہا،دراصل، یہاں بنیادی چیز ہمارے جیو پولیٹیکل مخالفین کی پالیسی ہے جس کا مقصد تاریخی طور پرروس کو الگ تھلگ کرنا ہے۔انھوں نے یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشنکو ایک اہم لمحہ قرار دیا جب ماسکو آخر کارایک مغربی بلاک کے خلاف اٹھ کھڑا ہوا۔اس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ وہ 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد سے روس کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔یوکرین اور مغرب کا کہنا ہے کہ پوتین کے پاس سامراجی طرز کے قبضے کی جنگ کا کوئی جواز نہیں ہے۔اس جنگ نے پورے یوکرین میں مصائب اور موت کابیج بویا ہے جبکہ پوتین نے روس کو ایک ‘منفرد ملک’ قرار دیا اور کہا کہ اس کے عوام کی اکثریت اس کے دفاع کے لیے متحد ہے۔پوتین نے کہاکہ جہاں تک اہم حصے کاتعلق ہے۔ہمارے 99.9 فی صد شہری، ہمارے لوگ جو مادرِوطن کے مفادات کے لیے سب کچھ دینے کوتیارہیں۔یہاں میرے لیے کوئی غیرمعمولی بات نہیں ہے۔یہ صرف ایک بار پھر مجھے قائل کرتا ہے کہ روس ایک منفرد ملک ہے اور ہمارے پاس غیرمعمولی لوگ ہیں۔روس کے وجود کی پوری تاریخ میں اس کی تصدیق کی گئی ہے۔پوتین نے مزید کہاکہ انھیں 100 فی صد یقین ہے کہ ان کی افواج پینٹاگون کے جدید ترین فضائی دفاعی نظام کو تباہ کردیں گی جسے امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین بھیجنے کا وعدہ کیا ہے۔یقینا، ہم اسے تباہ کر دیں گے، 100 فی صد!پوتین نے پیٹریاٹ میزائل بیٹری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔