سرینگر(این این آئی)غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںگزشتہ سات دہائیوں سے جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کی کشمیریوں کو بھاری قیمت ادا کرناپڑ رہی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی افواج بدترین ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہیں اور 5 اگست 2019 سے بھارت نے اپنے مظالم میںتیزی لائی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں گزشتہ سال 5 اگست سے لے کر 31 اکتوبر 2020 تک 256 کشمیریوں کو شہیدکیاگیاہے۔بھارتی فوجیوں نے جنوری 1989 ء یعنی جدوجہد آزادی کا موجودہ مرحلے شروع ہونے سے 31 اکتوبر 2020 تک علاقے میں 95ہزار709 کشمیریوں کو شہید کیاہے۔مودی کی زیرقیادت فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے متعدد ظالمانہ اقدامات کئے ہیں جن میں دفعہ 370 کو منسوخ کرنا اور گزشتہ ایک سال کے دوران اراضی اورڈومیسائل کے قوانین متعارف کرانا شامل ہیں