اسلام آباد دہشت گرد حملے کے ملزمان ،سہولت کاروں کو پکڑ لیا ،ٹیکسی ڈرائیور بے گناہ تھا’رانا ثناء اللہ

0
322

لاہور ( این این آئی) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خاں نے کہا ہے کہ اسلام آباد دہشت گرد حملے کے ملزمان گرفتار کرلیے جبکہ سہولت کاروں کو بھی پکڑ لیا ہے، واقعے کی تحقیقات میں ٹیکسی ڈرائیور بے گناہ تھا،ایک ایسا سیاستدان پیدا کیا گیا ہے جو اب ملک کے گلے پڑا ہے، جب تک ملکی سیاست میں عمران خان کا وجود ہے تو لڑائی ختم نہیں ہو سکتی،پنجاب اسمبلی کوئی کھیل تماشا نہیں ، ملکی صورتحال کا حل الیکشن نہیں بلکہ چارٹر آف ڈیموکریسی ہے۔ انہوں نے گزشتہ روز نجی ٹی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا بیانیہ فتنہ اور فساد پر قائم ہے، جو کہے مخالفین کے ساتھ بیٹھ کر بات نہیں کر سکتا، جو کہتا ہے کہ مخالفین کے ساتھ بیٹھنے سے بہتر ہے مر جائوں، ایسے میں کیا معاملات آگے بڑھ سکتے ہیں۔چیئرمین تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جب تک ملکی سیاست میں عمران خان کا وجود ہے تو لڑائی ختم نہیں ہو سکتی۔پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کوئی کھیل تماشا نہیں ہے، ملک کی اس صورتحال کا حل الیکشن نہیں بلکہ چارٹر آف ڈیموکریسی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسا سیاستدان پیدا کیا گیا ہے جو اب ملک کے گلے پڑا ہے، عمران خان نے نیب کا بے دریغ استعمال کیا، جب تک ملکی سیاست میں عمران خان کا وجود ہے لڑائی ختم نہیں ہو سکتی۔وفاقی دارالحکومت میں ہونے والے خودکش حملے سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد میں خود کش حملہ کرنے والے کے پیچھے بہت بڑانیٹ ورک نہیں تھا، یہ لوگ کرم ایجنسی سے آئے، ٹیکسی کرائے پر لی گئی تھی، ٹیکسی ڈرائیور اس واقعے میں ملوث نہیں تھا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہینڈلرز نے حملہ آور کو اسلام آباد پہنچایا، ہدف تھا اسلام آباد میں جہاں کچھ لوگ اکھٹے ہوں یا کسی آفس کے سامنے حملہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اسلحے سے بھری گاڑی والی بات درست نہیں تھی، گاڑی جس طرح دھماکے سے اڑی اس سے لگا کہ گاڑی میں اسلحہ تھا لیکن اس میں بارود موجود نہیں تھا۔علاوہ ازیں انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ اسلام آباد دہشت گرد حملے کے ملزمان گرفتار کرلیے جبکہ سہولت کاروں کو بھی پکڑ لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حملہ آور کرم ایجنسی سے چلے اور راولپنڈی میں قیام کیا اور پھر وہ ہائی پروفائل ٹارگٹ کے لیے اسلام آباد میں داخل ہوئے جسے پولیس نے ناکام بنا دیا، واقعے کی تحقیقات میں ٹیکسی ڈرائیور کا کوئی قصور نہیں نکلا وہ بے گناہ تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے چار پانچ لوگوں کو رائونڈ اپ کیا ہے جبکہ یہ بات بھی سامنے آئی کہ ملزمان نے ٹیکسی ڈرائیور سمیت کرائے پر حاصل کی تھی۔