ایم کیو ایم سے کبھی ذاتی تعلق نہیں رہا، آفاق اورعامر کو اہمیت دی جائے گی’کامران ٹیسوری

0
223

لاہور ( این این آئی) گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم سے کبھی ذاتی تعلق نہیں رہا، آفاق اورعامر کو اہمیت دی جائے گی ،لاپتہ افراد ہماری پارٹی کا ایک بہت بڑامطالبہ ہے ،شہبازشریف ، فضل الرحمن اور آصف زرداری پر بھروسہ کیا ہمیں امید ہے کہ اس بار یہ لوگ نا امید نہیں کریں گے،پیپلزپارٹی کراچی کے مستقبل کیلئے حلقہ بندیوں پر فیصلہ کرے ،یہ ان کا وعدہ بھی تھا۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ خوشی ہے سال کا پہلا دن لاہور میں گزارا اور داتا دربارپر حاضری دی جس سے انتہائی قلبی سکون ملا اور پاکستان کیلئے دعا کی۔پچھلے سال سیاسی استحکام نہیں تھا ایک سیاسی جماعت نے ملک کو پریشان کر دیا تھا، انسان کا مقصد بڑا ہو ،عوامی خدمت ہو ، حقوق دلانے کا ہو تو فرد واحد کی سازش اہمیت نہیں رکھتی، ارادہ مضبوط ہوں تو نیک نیتی سے اچھے اخلاق سے آگے بڑھ رہے ہیں تو سازشوں کی کوئی اہمیت نہیں رہتی۔انہوںنے کہا کہ لاپتہ افراد ہماری پارٹی کا ایک بہت بڑامطالبہ ہے ، اسی لیے ہم گزشتہ حکومت کے ساتھ شامل ہوئے تھے، موجودہ حکومت کے ساتھ بھی کچھ شرائط کی بنیاد پر معاہدہ کی صورت میں آئے ہیں ،شہبازشریف ، فضل الرحمن اور آصف زرداری پر بھروسہ کیا ہمیں امید ہے کہ اس بار یہ لوگ نا امید نہیں کریں گے۔کامران ٹیسوری نے کہا کہ روشنیوں کا شہر مجرموں کا شہر بنتا جارہا ہے، ہم کراچی کو مجرموں کا شہر نہیں بننے دینگے ، اختیارات نہ ہونے کا رونا نہیں رونا چاہیے، کراچی میں کئی مسائل ہیں یہ شہر ہمیشہ ماں کا کردار ادا کرتا ہے، کراچی سب کا دوست ہے لیکن کوئی اس کا دوست نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ شہر ٹوٹ رہا ہے اس کا تعلیمی نظام، سیوریج، گیس، بجلی اور پانی نہیں ہے ، تمام ارباب اختیار کو کہتا ہوں یہ غور و فکر کا وقت ہے سیاست کا وقت نہیں ہے، تمام ارباب اختیار کو کہوں گا غور و فکر ہے اس بار معاشی حب کراچی کو گود میں لے کر بڑے فیصلے نہ کیے تو معیشت بہتر نہیں ہو سکے گی اور پھر معاشی عدم استحکام کی ذمہ داری اقتدار میں بیٹھے لوگوں پر ہوگی۔گورنر سندھ نے بانی ایم کیو ایم سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ الطاف حسین کے ساتھ میرا کوئی رابطہ نہیں رہا، الطاف حسین کا معاملہ ریاست کے ساتھ ہے اور بحیثیت وفاق کے نمائندے کے میں ریاست کے ساتھ ہوں۔کراچی واپس جا کرآفاق احمد سے بھی ملاقات کروں گا اور عامرخان کی رائے کواہمیت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو حلقہ بندیوں پر فیصلہ کرنا پڑے گا یہ ان کا وعدہ بھی تھا، اس پر ایم کیو ایم کے دوست میرے پاس آئے تھے میں نے بلاول اور آصف زرداری سے بات کی ہے ، اگر حلقہ بندیاں نہیں ہوتیں تو کراچی والوں کا حق مارا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ بند کمروں میں ہی عوامی مسائل کو حل کیا جائے، ٹیبل پر بیٹھ کر معاملات حل ہونے چاہئیں ۔