جموں و کشمیر کے تنازعہ عوام کی خواہشات کے مطابق منصفانہ اور پرامن حل علاقائی تعاون اور ترقی کا ایک موقع کھول سکتا ہے، طارق کریم

0
361

شکاگو(این این آئی)شکاگو میں پاکستان کے قونصل جنرل طارق کریم نے کہاہے کہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کا اس کے عوام کی خواہشات کے مطابق منصفانہ اور پرامن حل علاقائی تعاون اور ترقی کا ایک موقع کھول سکتا ہے، پاکستان نے تمام پڑوسیوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات، علاقائی روابط اور اقتصادی ترقی کے ساتھ پرامن ہمسائیگی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔تفصیلات کے مطابق شکاگو میں پاکستان کے قونصل جنرل طارق کریم نے ریاست الینوائے کی اسمبلی سے خطاب کیا جو ایک خاص اعزاز ہے۔ دارالحکومت اسپرنگ فیلڈ میں الینوائے اسمبلی کے سپیکر مسٹر ایمانوئل ”کرس”ویلچ اور دیگر نمائندوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ایلی نوائے اسمبلی سے اپنے خطاب میں قونصل جنرل نے دیگر چیزوں کے ساتھ پاکستان کی جیو اسٹریٹجک اہمیت، اس کی کامیابیوں اور صلاحیتوں پر روشنی ڈالی۔ قونصل جنرل طارق کریم نے کہا کہ مختلف چیلنجز اور مشکلات کے باوجود پاکستان نے گزشتہ 75 سالوں میں کئی سنگ میل عبور کیے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع، آبادیاتی منافع اور مارکیٹ کا حجم، جمہوری رجحان، بھرپور انسانی اور قدرتی وسائل اور لبرل سرمایہ کاری کی پالیسیوں نے پاکستان کو دنیا میں ایک اہم کاروباری اور سرمایہ کاری کی منزل بنا دیا ہے۔قونصل جنرل نے مختلف شعبوں میں پاکستان کی کامیابیوں کی کہانیاں بھی شیئر کیں جن میں فروغ پزیر سٹارٹ اپس اور ٹیک ایکو سسٹم کی تیز رفتار ترقی، انفراسٹرکچر اور صنعت کی توسیع، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور کوویڈ 19 کی وبا سے نمٹنے، خواتین اور اقلیتوں کو بااختیار بنانا شامل ہیں۔قونصل جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے تمام پڑوسیوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات، علاقائی روابط اور اقتصادی ترقی کے ساتھ پرامن ہمسائیگی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ کشمیریوں کی حالت زار کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کا اس کے عوام کی خواہشات کے مطابق منصفانہ اور پرامن حل علاقائی تعاون اور ترقی کا ایک موقع کھول سکتا ہے۔قونصل جنرل طارق کریم نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان دیرینہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان میں کاروبار کرنے والے امریکی اداروں اور کارپوریشنز کے کامیاب تجربے اور پاکستان امریکہ تجارت اور سرمایہ کاری میں توسیع پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات کے امکانات روشن ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں اپنے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے بے پناہ امکانات ہیں۔قونصل جنرل نے الینوائے اور دیگر وسط مغربی ریاستوں کے ساتھ پاکستان کی بڑھتی ہوئی شراکت پر روشنی ڈالی، جس کی عکاسی تیزی سے بڑھتی ہوئی تجارت، سرمایہ کاری اور عوام کے درمیان رابطوں سے ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ریاست الینوائے کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، صحت، توانائی، زراعت اور تعلیم کے شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔قونصل جنرل طارق کریم نے دونوں ممالک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں پاکستانی امریکن کمیونٹی کے کردار اور ان کے پل بنانے میں کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ایلی نوائے میں پاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے کاروباریوں، اختراع کاروں اور پیشہ ور افراد کی کامیابیوں اور ریاست کی فلاح و بہبود میں ان کے تعاون کا اشتراک کیا۔قونصل جنرل نے پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والی تباہی پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے عالمی برادری کی ضرورت پر زور دیا کہ وہ اس آفت سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مدد کرے، خاص طور پر اس حقیقت کے پیش نظر کہ پاکستان گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں نہ ہونے کے برابر شراکت کے باوجود موسمیاتی تبدیلیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔علیحدہ طور پر، قونصل جنرل نے الینوائے ہاؤس آف ریپریزنٹیٹوز کے اسپیکر مسٹر ایمانوئل ”کرس”ویلچ اور ہاؤس میں اقلیتی رہنما مسٹر جم ڈرکن سے ملاقات کی۔ انہوں نے الینوائے جنرل اسمبلی کے ممبران کی ایک بڑی تعداد سے بھی بات چیت کی۔ ان ملاقاتوں کے دوران، انہوں نے دو طرفہ تعلقات، پاکستانی امریکی کمیونٹی اور دوستی اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے میں قانون سازوں کے کردار سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔الینوائے امریکہ کی ایک اہم ریاست ہے جس کی جی ڈی پی تقریباً 1 ٹریلین امریکی ڈالر ہے اور وہاں ایک بڑی پاکستانی کمیونٹی مقیم ہے۔ قونصل جنرل کا ایلی نوائے اسمبلی سے خطاب ایک خاص اور نادر اعزاز ہے، اور قونصل جنرل کی بڑھتی ہوئی رسائی کی کوششوں کا عکاس ہے۔