سپریم کورٹ کی بلوچستان حکومت کو ایک ماہ میں کرشنگ پلانٹس کیلئے جگہ فراہم کرنے کی ہدایت

0
368

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے کوئٹہ اسٹون کرشنگ پلانٹس کی منتقلی سے متعلق کیس میں بلوچستان حکومت کو ایک ماہ میں کرشنگ پلانٹس کیلئے جگہ فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دور ان سماعت عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ایک ماہ میں کرشنگ کیلئے جگہ مختص نہیں ہوئی تو چیف سیکرٹری پیش ہوکر وجوہات سے آگاہ کریں۔ جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دئیے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے وائلڈلائف پارکس نوٹیفائی کرنے کا کہا تھا، صوبائی حکومت پارکس کی جگہ نوٹیفائی نہیں کر پا رہی اور کرشرز کو دوسری جگہ دے نہیں رہے ہیں، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے کہا کہ عدالت سے گزارش ہے ہمیں وقت دے تاکہ کرشرز کو بلا کر معاملے کا حل نکالیں۔جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ کرشنگ پلانٹ مالکان سالوں سے انتظار کر رہے ہیں اور آپ سے ابھی تک معاملہ حل نہیں ہوا، ڈائریکٹر مائینز نے کرشرز کے نمائندوں کو بلا کر جگہ دکھائی ،کوئٹہ کے نزدیک اور مناسب جگہ دی تاہم کرشرز وہاں جانا نہیں چاہتے ہیں۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ معاملہ حل نہیں ہو رہا ہے، کیوں نہ چیف سیکرٹری بلوچستان کو بلا کر پوچھیں، لاء آفیسر فیصلہ نہیں کرسکتے تو چیف سیکرٹری زمہ دار ہیں۔جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ کرشرز نے کاروبار کرنا ہے انہیں صوبائی حکومت جگہ بتائے تاکہ وہ کاروبار کرسکیں، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے بتایا کہ عدالت ایک ماہ کے بجائے دو ماہ کا وقت دے،چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ زیادہ وقت نہیں دے سکتے اسطرح تو صوبائی حکومت کا امیج خراب ہوتا ہے۔