نیویارک (این این آئی)نیویارک میں گولی کا نشانہ بننے والے پاکستانی نژاد امریکی پولیس افسر عدید فیاض دم توڑ گئے، پولیس نے اس سلسلے میں ایک 38 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔نیویارک پولیس کی ٹوئٹ میں نوجوان افسر کی موت پر دلی تعزیت کا اظہار کیا گیا۔ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ‘پولیس افسر عدید فیاض ایک والد، ایک شوہر، ایک بیٹے اور ہمارے عظیم شہر کے محافظ تھے۔انہیں ہفتے کی رات گولی ماری گئی تھی وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے نیویارک کے ہسپتال میں دم توڑ گئے۔پولیس حکام کے مطابق عدید فیاض کو اس وقت ڈکیتی کے دوران گولی ماری گئی تھی جب وہ ڈیوٹی پر موجود نہیں تھے، وہ 5 برس سے پولیس کے ساتھ منسلک تھے اور ان کے سوگواران میں بیوہ اور 2 بچے شامل ہیں۔گزشتہ ہفتے کی شام 7 بجے سے کچھ پہلے عدید فیاض اپنے بہنوئی کے ہمراہ ایک کار خریدنے کے لیے بروکلین میں کسی سے ملنے گئے تھے۔پولیس سربراہ نے بتایا کہ دونوں کی ملاقات ملزم رینڈی جونز سے ہوئی جس نے ان سے پوچھا کہ ان دونوں میں سے کسی کے پاس اسلحہ تو نہیں، جب انہوں نے کہا نہیں تو ملزم نے عدید فیاض کو قابو کرلیا اور سر پر بندوق رکھ کر رقم کا مطالبہ کیا۔تاہم پولیس افسر کے مزاحمت کرنے پر ملزم نے انہیں گولی مار دی، جس پر ان کے بہنوئی نے عدید کی بندوق نکال کر ملزم پر جواب فائر کرنے کی کوشش میں 6 گولیاں چلائیں لیکن ملزم 2011 کے ماڈل کی بی ایم ڈبلیو میں فرار ہوگیا جو اس کی والدہ کی تھی۔نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ (این وائے پی ڈی) نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ جاسوسوں نے ایک افسر کو گولی مارنے کے لیے مطلوب ملزم کو اپنی تحویل میں لے لیا جس پر ابھی فردِ جرم عائد ہونی ہے۔پولیس کے مطابق ملزم اس سے قبل بھی 3 مرتبہ گرفتار ہوچکا ہے۔پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ہم ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو اس تحقیقات پر 24/7 مسلسل کام کر رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ ملزم رینڈی جونز کو جائے وقوع سے 50 میل دور ڈیز ان ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بروکلین میں ہونے والی ڈکیتی کے بعد رینڈی جونز اپنی گرل فرینڈ اور پانچ چھوٹے بچوں کے ساتھ وہاں چھپا ہوا تھا۔