سردار تنویر الیاس کی زیر صدارت آزادجموں و کشمیر کابینہ کا اجلاس

0
206

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ تعلیمی نصاب اور پڑھانے کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، مجوزہ تعلیمی پالیسی کے تحت تعلیمی شعبے کے مسائل حل ہونگے،اساتذہ کرام کو معاشرے میں عزت و تکریم دینے کی ضرورت ہے، تعلیمی پالیسی کی منظوری ریاست میں تعلیم کے فروغ میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے، ہمارا ہدف ایسے تمام بچوں کو سکولوں میں واپس لانا ہے جو کسی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں۔تفصیلات کے مطابق آزادجموں و کشمیر کابینہ کا اجلاس وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان کی زیر صدارت جموں کشمیر اسلام آباد میں ہوا،کابینہ نے مجوزہ ایجوکیشن پالیسی الیمنٹری و سیکنڈری (2023-2040) کی اصولی منظوری دیدی۔ایجوکیشن پالیسی کی منظوری انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس کے تحت ہر بچے کیلئے تعلیم لازمی و مثالی سکول مثالی معاشرے کے سلوگن کے تحت رابطہ مہم شروع کی جائیگی اور ایسے بچوں کو خصوصی طور پر شامل کیا جائے گا جو کسی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں۔تعلیمی سال مارچ سے شروع ہو گا اور پرائمری تک طلباء کو کتابیں مفت دی جائیں گی،تعلیمی معیار کو بلند کرنے کیلئے ٹیچرز ٹریننگ اکیڈمی قائم کی جائے گی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ تعلیمی پالیسی کے حوالے سے کابینہ ارکان کو اس کے تمام جزیات پر تفصیلی بریفننگ دی جائے گی اور اسکا اہتمام پندرہ دن کے اندر کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نصاب اور پڑھانے کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، مجوزہ تعلیمی پالیسی کے تحت تعلیمی شعبے کے مسائل حل ہوں گے،اساتذہ کرام کو معاشرے میں عزت و تکریم دینے کی ضرورت ہے۔ آزادجموں و کشمیر کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ اس نے دیگر صوبوں کے مقابلے میں سب سے پہلے تعلیمی پالیسی بنائی جس میں جدید رجحانات کے مطابق بچوں میں آئی ٹی،انٹر پرینیور شپ،میتھ اور سائنسی اور دینی علوم کو یکجا گیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی پالیسی کی منظوری ریاست میں تعلیم کے فروغ میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے ریاست میں جہاں خواندگی کی شرح بہت حوصلہ افزاء ہے معیاری تعلیم کے فروغ میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف ایسے تمام بچوں کو سکولوں میں واپس لانا ہے جو کسی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں،ہمارا مطمع نظر پڑھا لکھا کشمیر ہے جس کے لئے حکومت تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کرام کی تربیت کیلیے معیاری اکیڈمی بھی قائم کی جائے گی اس سے ریاست کے اساتذہ کو اپنی سکلز میں بہتری لانے کے مواقع میسر آئیں گے اور طلباء کی زیادہ بہتر انداز میں گائیڈنس کر سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی ہمہ جہتی فوائد کی حامل ہے جس میں نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنا کر طلباء کو جدید دور کے تقاضوں سے نبرد آزما کرنے کے قابل بنانا ہے۔