سینٹ ، آڈیو لیک کے معاملے پر تحریک انصاف اور حکومتی سینیٹرز ایک دوسرے پر برس پڑے، شدید شورشرابہ ، فقرے بازی

0
133

اسلام آباد (این این آئی)سینٹ میں آڈیو لیک کے معاملے پر تحریک انصاف اور حکومتی سینیٹرز ایک دوسرے پر برس پڑے، شدید شورشرابہ ، ایک دوسرے پر فقرے بازی کی ،سینیٹر فلک ناز اور سینیٹر پلوشہ خان میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا،چیئرمین سینیٹ اپوزیشن سینیٹرز کو بیٹھنے کی ہدایت کرتے رہے اس دور ان پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز نے کہا ہے کہ آئین کی شق 14 ہر شہری کی پرائیویسی کی حفاظت کی ضمانت دیتی ہے،ملک میں آئین کے دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں،کیا ریاست کے سربراہ کے خلاف ہتک آمیز گفتگو کرنے والے کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں ہو سکتی ،جواب میں حکومتی اراکین نے کہا ہے کہ نیب کے چیئرمین کی آڈیو وڈیو پی ٹی آئی والوں نے ریکارڈ کی ،سربراہ پی ٹی آئی خود تو قانون کے سامنے پیش نہیں ہوتے،ہمیں آپ قانون و آئین کا سبق مت دیں،اگر کوئی سیاستدان اپنے مخالف سے بات تک نہیں کرتا تو کیسے جمہوریت کی خدمت کر سکتا ہے ،بلوچستان کو ملک کے ساتھ نہیں رکھنا تو بتا دیں ہم آسان حل ڈھونڈ لیں گے ۔چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹرشہزاد وسیم نے کہاکہ آج کل مارکیٹ میں ہر قسم کی ریکارڈر ٹیپ میسر ہے،ہر ایک کی نجی گفتگو ریکارڈ کر کے مارکیٹ میں بھجوا دیتے ہیں،آئین کی شق 14 ہر شہری کی پرائیویسی کی حفاظت کی ضمانت دیتی ہے۔انہوںنے کہاکہ ملک میں آئین کے دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن کا کام ملک میں آزادانہ شفاف الیکشن کرانا ہے۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن ایف آئی آرز درج کرانے میں مصروف ہے۔انہوںنے کہاکہ ایک حکومتی وزیر کی جانب سے صدر مملکت کے خلاف غلط گفتگو قابل مذمت ہے۔ انہوںنے کہاکہ صدر مملکت کے خلاف ہتک آمیز گفتگو کی جاتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کیا ریاست کے سربراہ کے خلاف ہتک آمیز گفتگو کرنے والے کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں ہو سکتی۔انہوںنے کہاکہ ایک حکومتی وزیر نے ملک کو دیوالیہ قرار دے دیا، انہوںنے کہاکہ ملک کے وزیر خزانہ کہاں ہیں؟انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی عدالیہ کی آزادی، آئین کی بالادستی کے لئے ڈٹ کر کھڑی ہے ،ہم ہر قربانی کے لیے تیار ہیں۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر نثار کھوڑو نے کہاکہ میں تو کراچی میں دہشت گردی کے خلاف بات کرنا چاہتا تھا،میں سندھ پولیس آفیسر کے لئے فاتحہ خوانی کرنا چاہتا تھا۔ انہوںنے کہاکہ آڈیو ویڈیو کا کلچر پی ٹی آئی نے شروع کیا انہوںنے کہاکہ نیب کے چیئرمین کی آڈیو وڈیو پی ٹی آئی والوں نے ریکارڈ کی ،چیئرمین نیب کو کس نے ویڈیو کے ذریعے بلیک میل کیا،ملک میں آڈیو وڈیو کے ذریعے بلیک میلنگ کا رواج پی ٹی آئی نے شروع کیا۔ انہوںنے کہاکہ ہر حکومتی وزیر کو بیان دینے کی مکمل آزادی ہے ،سربراہ پی ٹی آئی خود تو قانون کے سامنے پیش نہیں ہوتے،ہمیں آپ قانون و آئین کا سبق مت دیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان تقاضا کر رہا ہے کہ سیاست سے بالاتر ہو کر کردار ادا کریں ۔ انہوںنے کہاکہ آپ پہلے سلیکٹڈ تھے اب اگر نہیں رہے تو کیوں احتجاج کرتے ہو۔ اجلاس میں نثار کھوڑو کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے شور کیا ،حکومتی و اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے سے فقرے بازی جار ی رکھی۔اجلاس کے دور ان سٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی بل پیش کرنے کی اجازت نہ دی گئی ،تحریک انصاف کے سنیٹر زیشان خانزادہ نے بل ایوان بالا میں پیش کرنے کی اجازت مانگی ،ایوان نے اکثریت نے تحریک مسترد کردی، حق میں 11 جبکہ مخالف میں 17 ووٹ پڑے، اجلاس کے دور ان بے نظیر انکم سپورٹ ترمیمی بل 2022 پیش کرنے کی بھی اجازت نہ دی گئی ،سنیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے تحریک ایوان بالا میں پیش کرنے کی اجازت مانگی ،ایوان نے تحریک اکثریت رائے مسترد کردی، حق میں 17 جبکہ مخالف میں 22 ووٹ پڑے