ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات نے کم ترقی یافتہ ملکوں کو بہت زیادہ متاثر کیا، وزیر اعظم

0
187

اسلام آباد(این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدتبدیلیوں کے اثرات نے کم ترقی یافتہ ملکوں کو بہت زیادہ متاثر کیا، کم ترقی ممالک ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث آنے والی قدرتی آفات کا شکار بھی ہیںکم ترقی یافتہ ممالک کے عوام کی ترقی کیلئے مل کر اقدامات کرنا ہوں گے،پاکستان اس فورم سمیت تمام اہم فورمز پر کم ترقی یافتہ ملکوں کی آوازکو اجاگرکرتا رہے گا،پاکستان اورقطر کے مابین دیرینہ خوشگوارتعلقات استوار ہیں۔کم ترقی یافتہ ممالک کی پانچویں کانفرنس سے دوحہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کم ترقی ممالک ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث آنے والی قدرتی آفات کا شکار بھی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ کم ترقی یافتہ ممالک عالمی آبادی کا 14 فیصد حصہ ہیں تاہم ان کا عالمی جی ڈی پی میں حصہ صرف ایک عشاریہ تین فیصد ہے، عالمی تجارت میں ان کا حصہ صرف ایک فیصد اور گلوبل ایف بی آئی میں ان کا حصہ ایک عشاریہ چار فیصد ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ متعدد بحرانوں نے ان ترقی یافتہ ممالک کا جی ڈی پی مزید کم کردیا، ان کی تجارت مزید سکڑ گئی، غربت، غذائی عدم تحفظ اور عدم مساوات میں مزید اضافہ ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ ان حالات میں پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے ترقی کے اہداف کو بھی دھچکے لگے، پاکستان ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ معاشی ترقی اور سماجی خوشحالی کے لیے تعاون کے عزم کا اظہار کرتا ہے۔انہوں نے کہا کم یافتہ ممالک کی ترقی کے لیے ویکسین کی فراہمی، ان کے قرضوں کے بوجھ کی کمی، معاشرے کے کم زور طبقات کو سماجی تحفظ کی فراہمی، عالمی قرض دہندہ اداروں کو عوامی مفاد میں ری اسٹرکچر کرنے کی ضرورت ہے، اس کو عوامی مسائل و مشکلات کے حل کے لیے خصوصی طور پر ڈیزائن کرنا ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ کم ترقی یافتہ ممالک کے عوام کی ترقی کیلئے مل کر اقدامات کرنا ہوں گے،کم ترقی یافتہ ممالک کے لیے قرض کی شرائط کو آسان کیا جائے ، عوام کو سماجی تحفظ کی فراہمی اور جدید ٹیکنالوجی تک آسان رسائی یقینی بنائی جائے،پاکستان دوحہ پروگرام آف ایکشن کے نفاذ کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔وزیراعظم نے کانفرنس کے انعقاد کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے قطرکی طرف سے اس کانفرنس کے انعقاد کو سراہا، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اورقطر کے مابین دیرینہ خوشگوارتعلقات استوار ہیں۔انہوں نے کہا کہ کم ترقی یافتہ ممالک کی پائیدارترقی کیلئے کانفرنس کا انعقاد بروقت ہے، انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدتبدیلیوں کے اثرات نے کم ترقی یافتہ ملکوں کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے، ہمیں مل کر کم ترقی یافتہ ملکوں کے عوام کی ترقی کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے،پوری دنیا میں لوگوں کی بڑی تعداد کو غربت اور غذائی قلت کا سامنا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سماجی اوراقتصادی ترقی کیلئے اس فورم کی بھرپور حمایت کرتا ہے، پاکستان اس فورم سمیت تمام اہم فورمز پر کم ترقی یافتہ ملکوں کی آوازکو اجاگرکرتا رہے گا۔انہوں نے کم ترقی یافتہ ممالک کیلئے ویکسین کی فراہمی کو تسلسل کے ساتھ یقینی بنانے پر زوردیا، انہوں نے تجویز دی کہ کم ترقی یافتہ ممالک کیلئے قرض کی شرائط کو آسان کرنا چا ہئے اور عوام کو سماجی تحفظ کی فراہمی یقینی بنائی جانی چاہئے۔انہوں نے کم ترقی یافتہ ممالک کی جدید ٹیکنالوجی تک رسائی آسان بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی اورعلم ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دوحہ پروگرام آف ایکشن کے نفاذ کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور اس سلسلے میں متحرک کردار ادا کرے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ اس پروگرام کے اہداف کے حصول کیلئے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔واضح رہے کہ 5 سے 9 مارچ تک منعقد ہونے والی اس کانفرنس کے دوران کم ترقی یافتہ ممالک میں پائیدار ترقی کو تیز کرنے کے اقدامات پر غور کیا جائے گا جن سے انہیں خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد ملے گی۔دوحہ میں کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم شریک رہنماں اور وفود کے سربراہان سے دوطرفہ ملاقاتیں اور بات چیت کریں گے