عمران خان نے ڈرامہ لگا رکھا ہے ،عدالت حکم دیتی ہے تو عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے، خواجہ آصف

0
146

اسلام آباد (این این آئی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان نے گزشتہ چند روز سے ڈرامہ لگا رکھا ہے، عدالت حکم دیتی ہے تو ان کی گرفتاری ہونی چاہیے،عدالتوں سے منہ چھپاتے پھرنا سیاسی رہنمائوں کا شیوہ نہیں ہے، جنرل (ر) پرویز مشرف سے لے کر جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ تک عمران خان نے کبھی بھی اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی کے بغیر سیاست نہیں کی،موجودہ آرمی چیف سے ملاقات کیلئے ترلے کر رہے ہیں، پہلے جنرل (ر) باجوہ کی تعریف کرتے تھے، اب کورٹ مارشل کا مطالبہ کر رہے ہیں،عمران خان کی سیاست کو جب تک اسٹیبلشمنٹ کا وینٹی لیٹر نہ لگا ہو ان کی سیاست کی کوئی حیثیت نہیں،ماضی میں ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی اور اس پر قابو پایا، اس بار بھی ساری قوم کے ساتھ متحد ہوکر ہم دہشت گردوں پر قابو پالیں گے۔منگل کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ دوحہ معاہدے کے تحت افغانستان پابند ہے کہ اس کی سرزمین دہشت گردی کے خلاف استعمال نہ ہو، اس چیز پر ہم نے وہاں جاکر اصرار بھی کیا کہ وہ اس معاہدے کی پاسداری کریں اور اس پر قابو پانے کے لیے انہیں تجاویز بھی دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی اور اس پر قابو پایا، اس بار بھی ساری قوم کے ساتھ متحد ہوکر ہم دہشت گردوں پر قابو پالیں گے۔خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان نے گزشتہ چند روز سے ڈرامہ لگا رکھا ہے، اگر عدالت حکم دیتی ہے تو عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے، پاکستان میں سیاستدان ہمیشہ عدالتی احکامات کی پاسداری کرتے آئے ہیں لیکن یہ شخص عدالتوں کی حکم عدولی کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے حواریوں کو اکساتے ہیں کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف مزاحمت کریں، اس صورتحال میں ہم تحمل اور برداشت سے کام لے رہے ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ اس طرح عدالتوں سے منہ چھپاتے پھرنا سیاسی رہنمائوں کا شیوہ نہیں ہے، جنرل (ر) پرویز مشرف سے لے کر جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ تک عمران خان نے کبھی بھی اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی کے بغیر سیاست نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ سے جھگڑا بنیادی طور پر ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے معاملے پر شروع ہوا تھا، آج یہ ایک سابق آرمی چیف کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کر رہے ہیں اور موجودہ آرمی چیف سے ملاقات کے ترلے کر رہے ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ سیاستدان کو جیل جانا پڑے تو عزت کے ساتھ جاتا ہے، فخر کرتا ہے کہ مجھے میرے نظریات کی وجہ سے نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن یہ لوگ عدالتوں اور ٹی وی پر بیٹھ کر رونا شروع کردیتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ان کو جعلی پلستر لگائے 4 سے 5 ماہ گزر گئے، اتنے عرصے میں متعدد فریکچرز جڑ جاتے ہیں، ان کا تو ایک بھی فریکچر نہیں ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت تحمل سے کام لے رہی ہے، ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے،