واشنگٹن(این این آئی)وائٹ ہاس میں قومی سلامتی کے مشیر جیک سلوان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان معاہدہ خطے میں کشیدگی میں اضافے کو روکنے کے لیے مثبت اقدام ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ فی الحال ایران کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں ہے ۔ تاہم امریکہ تہران کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے کہ وہاں غیر منصفانہ طور پر حراست میں لیے گئے امریکیوں کو وطن واپس کیسے لایا جائے۔جیک سلوان نے کہا کہ کوئی معاہدہ نہیں ہے۔ آخری چیز جو ہم کرنا چاہتے ہیں وہ ان خاندانوں کو جھوٹی امید دلانا ہے جو اپنے پیاروں کے گھر آنے کا اتنے عرصے سے انتظار کر رہے ہیں ۔واضح رہے گزشتہ جمعہ کو بیجنگ میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان 2016 سے منقطع تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے اور دو ماہ کے اندر دونوں سفارتخانوں کو دوبارہ کھولنے پر اتفاق ہونے کے بعد سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے یہ وضاحت بھی کردی ہے کہ اس اتفاق کا یہ معنی نہیں ہے کہ دونوں فریقوں میں تمام اختلافات ختم ہوگئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ سفارتی تعلقات کی بحالی کا معاہدہ دونوں فریقین کی مشترکہ خواہش کی تصدیق کرتا ہے کہ اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔