امریکی قومی سلامتی کے اعلی عہدیداروں کا سعودی عرب کا الگ الگ دوروں کا منصوبہ

0
157

واشنگٹن (این این آئی )صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر اور ان کے اعلی سفارت کار آنے والے ہفتوں میں سعودی عرب کے الگ الگ دوروں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ اس معاملے سے واقف لوگوں کے مطابق یہ دورے سعودی عرب کے ساتھ مضبوط تعلقات کو ہموار کرنے کے امریکی انتظامیہ کے عزم کی نئی علامت ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق سب سے پہلے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اگلے ہفتے سعودی عرب، امارات اور بھارت میں اپنے ہم منصبوں سے ملاقات کرنے کا ارادہ رکھتے ہی۔ ذرائع نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ سفر آنے والے دنوں میں ہوں گے۔ جیک سلیوان سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کریں گے۔ذرائع کے مطابق سیکرٹری آف سٹیٹ انٹونی بلنکن جون میں داعش کو شکست دینے کے لیے عالمی اتحاد کے اجلاس کے لیے سعودی عرب کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ ایجنسی کے پاس اعلان کرنے کے لیے کوئی سفر نہیں ہے۔ قومی سلامتی کونسل نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا اور سعودی حکومت نے بھی تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ذرائع کے مطابق سلیوان کی ملاقات امریکہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ہندوستان کے درمیان اپنی نوعیت کی پہلی ملاقات ہوگی۔ ایک شخص نے بتایا کہ اس ملاقات میں کلیدی موضوعات سپلائی چینز کو متنوع بنانا اور سٹریٹجک انفراسٹرکچر پروجیکٹس میں سرمایہ کاری کرنا ہوں گے۔ واضح رہے کہ سٹریٹجک انفرا سٹرکچر میں بندرگاہیں، ریل اور معدنیات شامل ہیں۔اعلی سطح کے امریکی حکام کے لگاتار دورے اس بات کو نمایاں کر رہے ہیں کہ امریکی انتظامیہ واشنگٹن اور ریاض کے درمیان تعلقات سرد مہری سے نکلنے کے لیے پر عزم ہے۔ دونوں فریقوں کے درمیان پچھلے سال اس وقت دوری ہوگئی تھی جب سعودی عرب نے امریکی خواہشات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اوپیک + خام پیداوار کو کم کرنے پر اتفاق کیا۔سعودی عرب اور اس کے اوپیک + شراکت داروں نے پچھلے مہینے ایک بار پھر پیداوار میں کٹوتی کی۔ بائیڈن انتظامیہ نے کہا کہ یہ غلط مشورہ تھا۔ سعودی عرب پر بڑھتے ہوئے امریکی اثر و رسوخ کی ایک اور علامت میں چینی صدر شی جن پنگ نے مارچ میں ایران اور مملکت کے درمیان سفارتی تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ایک معاہدہ کرنے میں مدد کی۔