9 مئی واقعات کے تناظر میں تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا جائزہ لیا جارہا ہے، خواجہ آصف

0
254

اسلام آباد(این این آئی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 9 مئی کے پر تشدد واقعات کے تناظر میں پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کا جائزہ لیا جارہا ہے،اگر تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا تو پارلیمنٹ سے رجوع کیا جائے گا، پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا،عمران خان نے اپنی سیاسی جنگ میں افواج کو فریق بنا دیا ہے، ایسا ماضی میں پہلے کبھی نہیں ہوا،ہم نے کبھی دفاعی تنصیبات پر حملہ کرنے کا نہیں سوچا، 75 برس میں 9 مئی جیسے واقعے کی کوئی نظیر نہیں ملتی، عمران خان کی اپنی جماعت خود ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہورہی ہے، ان لوگوں کو دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، ایسے ایسے لوگ اب سامنے آرہے ہیں جو 4 سال تک ان کا دم بھرتے تھے،نوازشریف جب واپس آئیں گے تو قوم کے سامنے اپنا موقف رکھیں گے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کو لوگوں نے کور کمانڈر ہائوس، جی ایچ کیو، کنٹونمنٹ بورڈ سمیت دیگر فوجی تنصیبات پر حملہ کیا، یہ سارے کے سارے مربوط حملے تھے، پی ٹی آئی کے اپنے لوگ بتا رہے ہیں کہ ان کو اس سب کیلئے تین چار مرتبہ بریفنگ دی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک برس کے دوران عمران خان کا ہر حربہ ناکام ہوگیا تھا اور 9 مئی کو ان کا افواج کے خلاف آخری حربہ بھی ناکام ہوگیا، ان کے گھنائونے عزائم تھے، ایسے عزائم بھارت کے تو ہوسکتے ہیں تاہم کسی پاکستانی کے نہیں ہوسکتے، ان تمام واقعات کے تناظر میں پی ٹی آئی پر پابندی کے امکانات ہیں، اس کا فیصلہ تو نہیں ہوا ناہم جائزہ ضرور لیا جارہا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی نے ریاست کو چیلنج کیا اور اس کی نظریاتی و دفاعی اساس پر حملہ کیا، کوئی ایسا جرم نہیں جو 9 مئی کو سرزد نہیں ہوا، گوجرانوالہ میں 4 بندے مارے گئے، آئی ایس آئی کے دفتر پر حملہ کیا گیا، سیالکوٹ میں کینٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی، کور کمانڈر کے گھر میں بھی گھس گئے۔انہوں نے کہا عمران خان نے فوج کو اپنا حریف سمجھ لیا ہے، ان کی ساری سیاست فوج کی گود میں پروان چڑھی اور آج وہ ان کے خلاف بات کرتے ہیں، یہ محسن کش آدمی ہیں، ان کے اپنے لوگ جو ان کا ساتھ چھوڑ رہے ہیں وہ خود یہ ساری باتیں بتا رہے ہیں کہ یہ سب پلاننگ کے تحت ہوا تھا۔انہوںنے کہاکہ کہ عمران خان نے اپنی سیاسی جنگ میں افواج کو فریق بنا دیا ہے، ایسا ماضی میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کا ان تمام واقعات کے حوالے سے واضح موقف ہے، ان شا اللہ جب وہ واپس آئیں گے تو قوم کے سامنے اپنا موقف رکھیں گے، نواز شریف سمیت مسلم لیگ (ن) رہنمائوں کے ساتھ کیا کچھ نہیں ہوا لیکن ہم نے کبھی دفاعی تنصیبات پر حملہ کرنے کا نہیں سوچا، 75 برس میں 9 مئی جیسے واقعے کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔انہوںنے کہاکہ اگر تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا تو پارلیمنٹ سے رجوع کیا جائے گا، پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا اور یہ پی ڈی ایم جماعتوں کا مشترکہ فیصلہ ہوگا، عمران خان نے جو جو اقدامات اٹھائے اس پر بھارت نے خوشیاں منائیں کہ یہ سب تو ہم بھی نہیں کرسکے۔