اسلام آباد (این این آئی)پاکستان میں نقل و حمل کے شعبے کی ترقی کے لیے چینی اور پاکستانی کمپنیوں کے مشترکہ منصوبے کے تحت الیکٹرک دو پہیوں اور تین پہیوں والی گاڑیوں جنہیں عام طور پر ملک میں رکشہ کہا جاتا ہے کی پیداوار شروع کی جائیگی، امیدہے کہ اس تعاون سے مقامی مارکیٹ میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی، کاربن کے اخراج میں کمی آئے گی اور ماحول دوست نقل و حمل کے اختیارات کو فروغ ملے گا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق یہ جوائنٹ وینچر اپریل میں چینی الیکٹرک وہیکل مینوفیکچرر بینلنگ گروپ، چینی بیٹری مینوفیکچرر ڈونگ جن گروپ اور پاکستانی آٹو کمپنی کران گروپ نے قائم کیا تھا تاکہ پاکستانی مارکیٹ میں جدید الیکٹرک موبلٹی سلوشنز متعارف کرانے کے لیے اپنی مہارت سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔دو پہیوں اور تین پہیوں والی گاڑیاں پاکستان میں عوامی نقل و حمل کے لئے بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہیں اور ملک کے نقل و حرکت کے ماحولیاتی نظام کا ایک اہم حصہ ہیں۔ توقع ہے کہ یہاں تیار کی جانے والی گاڑیاں گنجان آباد شہری علاقوں میں موثر اور ماحول دوست نقل و حمل کے آپشنز کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کریں گی، جہاں ٹریفک کا ہجوم اور فضائی آلودگی بڑے خدشات بن چکے ہیں۔چائنا اکنامک نیٹ کو انٹرویو میں ڈونگ جن پاکستان کے جنرل منیجر ہو گی نے کہا کہ توقع ہے کہ الیکٹرک ٹو وہیلر اور تھری وہیلرز کی تیاری کے لیے مواد، بیٹریاں اور آلات کی پہلی کھیپ اگلے ہفتے کسٹم کلیئرنس کے بعد پاکستان پہنچ جائے گی۔ ہم اس مہینے کے آخر میں یا ستمبر کے اوائل میں ہمارے مشترکہ منصوبے کے ذریعہ تیار کردہ برقی دو پہیوں اور تین پہیوں والی گاڑیوں کی پہلی کھیپ کے اجرا کے بارے میں پرجوش ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق کراچی کے قریب صنعتی زون میں واقع پیداواری سہولت کے ساتھ جوائنٹ وینچر پارٹنرز اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ پاکستان میں تیار ہونے والی الیکٹرک گاڑیاں بین الاقوامی معیار پر پورا اتریں۔ بیٹریاں برقی دو پہیوں اور تین پہیوں والی گاڑیوں کا ایک اہم جزو ہیں ، جو ان کی رینج ، کارکرد گی ، ماحولیاتی اثرات اور مجموعی استعمال کو متاثر کرتی ہیں۔ پاکستان میں الیکٹرک دو پہیوں اور تین پہیوں والی گاڑیوں کی ترقی روکنے کی سب سے اہم وجہ مقامی بیٹریوں کی محدود ٹیکنالوجی ہے۔بیٹریاں برقی دو پہیوں اور تین پہیوں والی گاڑیوں کا ایک اہم جزو ہیں ، جو ان کی رینج ، کارکردگی ، ماحولیاتی اثرات اور مجموعی استعمال کو متاثر کرتی ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان میں الیکٹرک دو پہیوں اور تین پہیوں والی گاڑیوں کی ترقی روکنے کی سب سے اہم وجہ مقامی بیٹریوں کی محدود ٹیکنالوجی ہے۔ مزید برآں، مشترکہ منصوبے کا مقصد سپلائی چین اور بعد از فروخت سروس نیٹ ورک کے قیام کے ذریعے مقامی برادریوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ ہو نے کہا کہ “تعاون کے عمل میں، ہم الیکٹرک دو پہیوں والی اور تین پہیوں والی گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجی کو پاکستان منتقل کرنا جاری رکھیں گے، اور آہستہ آہستہ مقامی پیداوار کا احساس کریں گے اور پارک میں آٹو پارٹس کمپنیوں کے ساتھ تعاون کو وسعت دیں گے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوںنے کہا ہمیں یقین ہے کہ جیسے جیسے پیداواری سہولت آپریشنز کے لئے تیار ہے، پاکستانی صارفین صاف، موثر اور سستی نقل و حمل کے اختیارات کے ایک نئے دور کا انتظار کر سکتے ہیں۔ چین اور پاکستان کے مشترکہ منصوبے پاکستان میں شہری نقل و حرکت کے مستقبل کی تشکیل اور عالمی سطح پر پائیدار نقل و حمل کے لئے ایک مثبت مثال قائم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے
مقبول خبریں
ایس سی او کانفرنس کا پاکستان میں انعقاد کامیاب خارجہ پالیسی کا عکاس ہے،...
اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کا پاکستان میں انعقاد کامیاب خارجہ...
کراچی، ماڑی پور سے بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ کا مبینہ جاسوس گرفتار
کراچی (این این آئی)کراچی کے علاقے ماڑی پور میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) نے کارروائی کرتے ہوئے مبینہ بھارتی جاسوس کو...
عمران خان، علی گنڈاپور، اعظم سواتی و دیگر کیخلاف دہشتگردی کا ایک اور مقدمہ...
اسلام آباد(این این آئی) عمران خان، علی گنڈاپور، اعظم سواتی و دیگر کے خلاف دہشت گردی کا ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔پاکستان تحریک...
ہم سمندر سے حملہ کریں گے، اسرائیل کا جنوبی لبنان میں شہریوں کو انتباہ
بیروت(این این آئی)لبنان میں تشدد میں اضافے کے آغاز کے بعد پہلی بار ایک نئی پیشرفت میں اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان...
امریکی مرکزی کمان کے سربراہ کا دور اسرائیل، ایران اور لبنان پر بات چیت
واشنگٹن (این این آئی)اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ امریکی مرکزی کمان کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا نے حالات کا جائزہ لینے کے لیے...