نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو آگاہ کیا ہے کہ لیبیا میں چار اینٹی ٹینک گائڈڈ میزائلوں کی تصاویر کے بین الاقوامی ادارے کے تجزیے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ ان میں سے ایک ایرانی ساختہ دہلوی میزائل کی خصوصیات رکھتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق کونسل کو پیش کی جانے والی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کا سیکریٹریٹ یہ جاننے سے قاصر ہے کہ آیا لیبیا میں ایرانی میزائلوں کی موجودگی ایران پر عاید کی جانے والی اسلحہ پابندیوں کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتی ہے یا نہیں۔ یاد رہے کہ سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک نے سنہ 2007 کو ایران میزائلوں اور دیگر بھاری ہتھیاروں کی برآمد پرپابندی عاید کردی تھی۔ تاہم سنہ 2015 کو ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان معاہدے کے بعد یہ پابندی اٹھالی گئی تھی۔گوٹیرس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ جمع کروائی گئی تصاویرکے تجزیے کی بنیاد پر سکریٹریٹ نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ چار اینٹی ٹینک گائڈڈ میزائلوں میں سے ایک ایرانی ساختہ دہلوی (میزائل)کے مطابق ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا جنرل سکریٹریٹ یہ جاننے سےقاصر ہے کہ آیا یہ اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل لیبیا کے حوالے سے سلامتی کونسل کی 2015 کو منظورکی جانے والی قرارداد 2231 کی قرارداد کی خلاف ورزی ہوئی ہے یا نہیں۔