نگراں حکومت دہشت گردی پر اِن کیمرا بریفنگ دے،اسحق ڈارکا مطالبہ

0
109

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم (ن) کے رہنما سابق وزیر وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے مطالبہ کیا ہے کہ نگراں حکومت دہشت گردی پر اِن کیمرا بریفنگ دے، اگر کوئی کہے کہ کارروائی میں ٹھہر جائیں تو ایسی چیزوں پر انتظار نہیں ہوتا۔جمعہ کو سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن )کے رہنما و سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ ضربِ عضب کا فیصلہ نواز شریف حکومت میں ہوا، 2013ء کے بعد دہشت گرد کارروائیوں میں کمی آئی۔انہوں نے کہا کہ 2018ء کے بعد پالیسی میں تبدیلی آئی، افغانستان میں طالبان کی حکومت آئی تو ہمارے ذمے دار وہاں پہنچے۔سینیٹر نے کہا کہ ہم ماضی میں دہشت گردوں کے خلاف معنی خیز ایکشن نہیں لے سکے تھے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ کابل میں انڈر اسٹینڈنگ کے تحت سینکڑوں سخت دہشت گردوں کو پاکستانی جیلوں سے رہا کیا گیا، ہم نے پالیسی پر یو ٹرن لیا اور سخت دہشت گردوں کی رہائی کے بعد ملک میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سابق چیئر مین سینٹ سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک معاشی دہشت گردی کر رہے ہیں جبکہ آرمی تنصیبات پر حملے غیر قانونی افغان پناہ گزینوں کی واپسی سے جڑے ہیں۔رضا ر بانی نے کہا کہ ایک دہشت گردی وہ ہے جو غیر ریاستی عناصر ملکی سیکیورٹی فورسز کے خلاف کر رہے ہیں اور ایک معاشی دہشت گردی ہے جو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آرمی تنصیبات پر حملے غیر قانونی افغان پناہ گزینوں کی واپسی سے جڑے ہیں، پناہ گزینوں کی واپسی ایک اہم مسئلہ تھا جو نگراں حکومت کی ذمے داریوں میں نہیں آتا، اگر سیکیورٹی کا زیادہ مسئلہ تھا تو پارلیمنٹ سے رجوع کرتے، بھارت مغربی طاقتوں کی نمبر ون اسٹیٹ ہے جسے چین کو روکنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔سینیٹر نے ٹی ٹی پی کے ساتھ ہونے والی ڈیل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ ڈیل ہوئی تھی، جس کی تفصیلات آج تک پارلیمنٹ کے سامنے پیش نہیں کی گئیں، اس کی اْس وقت کی سیاسی اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو ذمے داری لینی ہو گی، طالبان حکومت کو ٹی ٹی پی سے مذاکرات میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اندرونی فالٹ لائنز کو ہم دھیان سے دیکھیں اور بلوچستان میں چیک پوسٹس ختم کی جائیں، مسنگ پرسنز کو عدالت میں پیش کیا جائے اور اس کا کلچر ختم کیا جائے۔رضا ربانی نے مطالبہ کیا کہ آنے والے انتخابات میں سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے۔سینیٹر طاہر بزنجو نے کہاکہ بلوچستان میں کانگو کی صورتحال خراب ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہماری درخواست ہے جو متاثرہ مریض ہیں انکو کوئٹہ اور کراچی منتقل کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ بلوچستان میں چیک پوسٹیں بھتے کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یومیہ ان چیک پوسٹوں کے ذریعے تیس کروڑ بھتہ لیا جارہا ہے،ایک ڈاکٹر کی اس وائرس سے موت ہوئی جن کو اس چیک پوسٹ پر روکا گیا،اگر انکو نہ روکا جاتا تو شاہد وہ بچ جاتے۔