سمجھ نہیں آتی ترقی کی رفتار میں دوڑتے پاکستان کی باگ ڈور اناڑی کے ہاتھوں میں کیسے دیدی جاتی ہے ، نواز شریف

0
174

لاہور( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ سمجھ نہیں آتی ترقی کی رفتار میں دوڑتے ہوئے پاکستان کی باگ ڈور اناڑی کے ہاتھوں میں کیسے دے د ی جاتی ہے ،بعض کردار وںنے بھاگتے دوڑتے پاکستان کو بالکل ٹھپ کرکے رکھ دیا ، جنہوں نے ملک کو اس حال تک پہنچایا ہے ان کا محاسبہ ہونا چاہیے ،ان سے پوچھ گچھ ہونی چاہیے اس ملک کے ساتھ یہ سلوک کیوں کیا ،ہمسائے سے ناراضگی رکھ کر آپ دنیا میں مقام حاصل نہیں کر سکتے ، ہمیں بھارت کے ساتھ ،افغانستان کے ساتھ معاملات کو ٹھیک کرناہے ،ایران سے تعلقات کو اور مضبوط کرنا ہے ،چین کے ساتھ تعلقات کو اور زیادہ بہتر اور مضبوط کرنا ہے ،میںنے الیکشن مہم میں کبھی عوام کو سبز باغ نہیں دکھائے ، میری پارٹی نے مجھے کہا چھ ماہ سے ایک سال میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا نعرہ لگائیں میں نے واضح انکار کیا اور کہا میری ساکھ ہے اسے دائو پر نہیں لگا سکتا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں راولپنڈی ڈویژن کے اضلاع سے ٹکٹ کے امیدواروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پارٹی صدر شہباز شریف ، مرکزی چیف آرگنائزر مریم نواز، چیئرمین الیکشن سیل اسحاق ڈآر ،سیکرٹری جنرل احسن اقبال ، پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ ، خواجہ سعد رفیق، سردار ایاز صادق، اقبال ظفر جھگڑا، رانا تنویر حسین سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ نواز شریف نے کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ بہت عرصے کے بعد آپ سے رو برو ملاقات ہو رہی ہے ، میری اپنی خواہش تھی کہ ایسا موقع ملے کہ ہم آمنے سامنے بیٹھ کر گفتگو کریں،ایک دوسرے کو دیکھیں ،باتیں سنیں ، راولپنڈی ڈویژن کا معاملہ طویل تھا اس لئے اسے دو حصوںمیں تقسیم کیا ۔انہوںنے کہا کہ آپ لوگ میرے دل کے بہت قریب رہے ہیں، میںآپ کے بارے میں ،ملک کے بارے میںسوچتا رہا ، میںنے ہر معاملے کو یاد رکھا ، میں اپنے دوست کو ساتھیوں کو بھولا نہیں ہوں، میں بیرون ملک بھی قوم کے لئے دعا کرتا رہا ،اللہ سے آج بھی دعا ہے کہ اس قوم کو مشکلوں سے باہر نکالے اور ہم سب کے لئے اورپاکستان کے 25کروڑ عوام کے لئے آسانی کے معاملات کرے ۔ پاکستانی قوم نے گزشتہ چار سالوںمیںبڑامشکل دور دیکھا ہے ۔ 2017جب تک میں ملک کا وزیر اعظم تھا ،میں اللہ شکر ادا کرتا ہوں بہت اچھا دور تھا ،ںترقی عروج پر تھی ،ملک کے اندر کوئی معاشی ،اقتصادی ،معاشرتی یا سماجی کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں تھا ،معاشرہ بھی اچھی طرح سے آگے بڑھ رہا تھا ،پھل پھول رہا ہے ،اقتصادی ترقی بھی ہو رہی تھی اور جو معاشی اشاریے ہیں وہ بھی بہت اچھے چل رہے تھے ،دنیا بھی دیکھ رہی تھی بلکہ دنیا اعتراف کر رہی تھی کہ ترقی کی رفتار میں اب پاکستان بہت آگے ہے اور آئندہ چند سالوں میں صرف خطے ہی نہیں بلکہ دنیا میںبڑا مقام حاصل کرے گا ۔یہ ایک خواب تھا جو ادھورا رہ گیا ،اس خواب کو پورا ہونا چاہیے تھا لیکن ایسے عوامل اور کردار بیچ میں آ گئے جنہوںنے اچھے بھلے چلتے ہوئے ،بھاگتے دوڑتے پاکستان کو بالکل ٹھپ کرکے رکھ دیا ،معیشت بھی اسی وقت سے نیچے کی طرف جارہی ہے ،اسی وقت سے اقتصادی ترقی بالکل بھی بند ہو گئی ، جی ڈی پی کی گروتھ نیچے گر گئی اور پھر اسی دن سے ہمارا روپیہ بھی کمزور ہونا شروع ہو گیا ۔ہمارے دور میں چار سال روپیہ ایک جگہ پر رہاہے اور اس میںکوئی کمی بیشی نہیں آئی ، اس کے بعد چار چار گھنٹے بعد روپیہ اپنی جگہ سے ہلتا رہا ، جب کرنسی غیر مستحکم ہوتی ہے تو ہر چیز غیرمستحکم ہونا شروع ہو جاتی ہے،غریبوںکے لئے ملک کے اندر مہنگائی ہے اس کی بنیادی وجہ یہی ہے آپ کی معیشت مس مینج ہوئی ہے ، اس کا ادراک کریں مس مینجمنٹ کب سے شروع ہوئی ہے ،یہ 2019سے شروع ہوئی ہے اور 2022ء تک ہر چیز میں گراوٹ ہو چکی تھی ،ہر چیز کا بٹھہ بیٹھ گیا تھا ، اگر پی ڈی ایم کی حکومت آکر نہ سنبھالتے تو ملک ڈیفالٹ ہو چکا تھا۔ نواز شریف نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی اس طرح کے اناڑی کے ہاتھوں ملک کی باگ ڈور کیسے دے د ی جاتی ہے ، اچھی بھلی چلتی حکومت سے اختیار لے کر اناڑی کے ہاتھ میں دے دیا گیا ۔ 2013سے2017جب تک مسلم لیگ (ن) کی حکومت تھی ملک ترقی کے دور میں رفتار کے ساتھ دوڑ رہا تھا اورپوری قوم نے دیکھا ہے اس وقت باتیں ہو رہی تھیں کہ2018میںاگلی حکومت بھی مسلم لیگ (ن) کی بنے گی ،2016اور2017میں ہی یہ باتیں شروع ہو گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ میری جماعت کے بہت سے دوستوںنے کہا کہ الیکشن کی مہم میں یہ اعلانکریں ہم جلد سے جلد بجلی لے کر آئیںگے ،لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کریں گے ، مجھے کہا گیا آپ کہہ دیں چھ ماہ سے ایک سال میں لوڈ شیڈنگ ختم کر دیں گے ، لیکن میں نے واضح کہا یہ ایک سال میں ممکن نہیں اس کو وقت لے گا ،میں ایسی کوئی بات نہیں کہوں گا نہ کہنے کا عادی ہوں جو ممکن نہ ،میں کیسے کہہ دوں ،میں نے فیصلہ کیا تھا لوگوں سے سچ بولوں ،لوگوں سے چکر بازی نہ کروں انہیںسبز باغ نہ دکھائوں دھوکہ فریب نہ کروں ،میں نے کہا اپنے پانچ سالہ دور میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کریں گے ۔ جس پر میری پارٹی کے لوگوںنے کہاکہ اس سے لوگ مایوس ہو جائیں گے کہ پانچ سال لگ جائیں گے کوئی انتظار نہیں کرے گا