چینی سوشل میڈیا پرہانگ کانگ پولیس فورس میں شامل دو پاکستانی بھائیوں کی دھوم

0
167

ہانگ کانگ(این این آئی)ہانگ کانگ پولیس فورس میں شمولیت اختیار کرنے والے دو پاکستانی بھائیوں کی چینی سوشل میڈیا پر دھوم، ایک بھائی ، توین من ڈسٹرکٹ یونیفارمڈ پٹرول ٹیم 3 اور دوسرا بھائی یوئن لانگ ڈسٹرکٹ یونیفارمڈ پٹرول ٹیم ون میں تعینات ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چینی انٹرنیٹ کی حالیہ توجہ دو پاکستانی بھائیوں ہی شوین اور شی ژشین کی کہانی پر مرکوز ہے جنہوں نے ہانگ کانگ میں اپنے ابتدائی سال گزارے۔ کینٹونی، انگریزی، مینڈارن اور اردو میں عبور رکھنے والی یہ جوڑی ہانگ کانگ اسپیشل ایڈمنسٹریٹو ریجن کی حکومت اور ہانگ کانگ پولیس فورس کی مدد سے کامیابی کے ساتھ پولیس فورس میں شامل ہو گئی۔ اپنی غیر معمولی آپریشنل صلاحیتوں اور اپنے کثیر الثقافتی اور کثیر لسانی پس منظر سے مالا مال، بھائی بلا تعطل کاموں کو انجام دیتے ہیں، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں نسلی اقلیتوں کا ارتکاز ہے۔ گوادر پرو کے مطابق حالیہ برسوں میں، ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ (چین)کی حکومت کی حمایت سے، مقامی پولیس فورس نے ”ہمالیہ پروگرام”متعارف کرایا ہے جس کا مقصد غیر چینی نسلی نوجوانوں کو کمیونٹی میں ضم کرنے اور پولیس افسر بننے کے ان کے خوابوں کو پورا کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے جبکہ ان کی چینی زبان کی مہارت اور پولیس فورس کی تفہیم کو بھی بہتر بنانا ہے،بھائیوں نے اس پروگرام کے ذریعے کامیابی کے ساتھ ہانگ کانگ پولیس فورس میں شمولیت اختیار کی ہے ، ہی شوین (سائمن) توین من ڈسٹرکٹ یونیفارمڈ پٹرول ٹیم 3 میں تعینات ہے اور اس کا بھائی شی ڑشین (سام) یوئن لانگ ڈسٹرکٹ یونیفارمڈ پٹرول ٹیم 1 میں تعینات ہے۔ گوادر پرو کے مطابق شی ژشین نے کہاکہ ہمارا خواب بچپن سے ہی پولیس افسر بننا رہا ہے، اپنے ہائی اسکول کے سالوں کے دوران ، بھائیوں نے ایک لیکچر میں شرکت کی جہاں وہ پہلی بار ہانگ کانگ کے پہلے غیر چینی انسپکٹر ، لو وینڈی سے ملے۔ لو وینڈی نے کہاکہ کوشش کرنے سے مت ڈریں،کامیابی اکثر ناکامی کے بعد آتی ہے،یہاں تک کہ اگر آپ ناکام ہوجاتے ہیں تو اپنے اصل ارادے پر قائم رہیں اور اپنے مقصد کی طرف جاری رکھیں۔ گوادر پرو کے مطابق ہانگ کانگ ایک متنوع معاشرہ ہے، جو مختلف ممالک اور نسلوں کے لوگوں کو اکٹھا کرتا ہے۔ہانگ کانگ میں غیر چینی افراد کو درپیش مشکلات پر گفتگو کرتے ہوئے شی ژشین نے وضاحت کی کہ غیر چینی افراد کے لئے سب سے بڑا چیلنج زبان ہے، جو انہیں مقامی لوگوں کے ساتھ موثر طریقے سے بات چیت کرنے اور معاشرے میں بہتر طور پر ضم ہونے سے روکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس وقت ہانگ کانگ پولیس فورس نے ہمالیہ پروگرام متعارف کرایا، جس سے ہم جیسے امیدواروں کو بھرتی کے عمل کے لئے ہمیں بہتر طور پر تیار کرنے کے لئے چینی زبان کے کورسز کے ساتھ ساتھ پولیس کے مختلف محکموں کے بارے میں ہماری تفہیم کو گہرا کرنے میں مدد ملی۔ گوادر پرو کے مطابق گزشتہ سال اگست میں انہوں نے ہانگ کانگ پولیس کالج میں تربیت حاصل کی۔ انہوں نے غیر معمولی جسمانی فٹنس کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2400 میٹر طویل فاصلے کی دوڑ 7 منٹ اور 14 سیکنڈ میں مکمل کرکے اکیڈمی میں 28 سال سے قائم ایک ریکارڈ توڑ دیا۔ اپنے خوابوں کو پورا کرنے کی خوشی میں بہت زیادہ ڈوبے رہنے کے بجائے ، دونوں بھائیوں نے اپنی قابلیت کو تلاش کرنا اور اپنے نئے کرداروں میں اپنی حدود کو آگے بڑھانا جاری رکھا۔ گوادر پرو کے مطابق ہم کینٹونی انگریزی، اردو اور مینڈارن بول سکتے ہیں جس سے ہمیں نیپال اور ہندوستان جیسے ممالک کے لوگوں کے ساتھ بات چیت کرنے کی اجازت ملتی ہے،ہم ہانگ کانگ میں رہنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اپنے سماجی حلقوں میں تنوع پیدا کریں اور مقامی دوستوں کے ساتھ مشغول رہیں۔ گوادر پرو کے مطابق دونوں بھائیوں کا تعلق کم آمدنی والے پس منظر کی نشاندہی کرتے ہوئے جامع سماجی تحفظ معاونت اسکیم کے تحت آنے والے خاندان سے ہے،ان کے والد بیماری کی وجہ سے کام کرنے کی صلاحیت سے محروم ہونے کے باوجود ، یہ نہ صرف بھائیوں کو روکنے میں ناکام رہا بلکہ اس کے بجائے ان کی پرعزم کوششوں کے پیچھے ایک محرک قوت بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے پس منظر سے قطع نظر ، اپنی صلاحیتوں کو کبھی بھی کم نہ سمجھیں۔ گوادر پرو کے مطابق ہانگ کانگ میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ غیر مقامی افراد کے بارے میں ایک جامع اور حوصلہ افزا رویہ رکھتے ہیں۔ پولیس فورس کے نقطہ نظر سے، ہم اقلیتی مقامی شہریوں کیلئے ترجمہ کی خدمات فراہم کرتے ہیں، مجھے امید ہے کہ ہم دو بھائیوں نے جو مثال قائم کی ہے وہ ہانگ کانگ میں نسلی اقلیتوں یا مقامی نوجوانوں کو متاثر کر سکتی ہے۔