اسرائیل، لبنان تنازعہ حل کی کوششیں جاری ہیں،امریکہ

0
183

واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر جو بائیڈن کے معاون اور اعلی امریکی سفارتکار آموس ہوچیسٹین نے کہاہے کہ ایک ہمہ گیر جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہو سکتی ہے۔ امریکہ خاموشی سے اس کوشش میں ہے کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان تنازعہ طے کرنے اور لڑائی روکنے میں کامیاب ہو۔ہماری کوشش ہے کہ اس طریقے کو اختیار کیا جائے ان دونوں میں تصادم کا خاتمہ کر سکے کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان دو دہائیوں سے پایا جانے والا تصادم کشیدگی کو بڑھا رہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کے مشیر آموس ہوچیسٹین نے میونخ میں سکیورٹی کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم یہ کر رہے ہیں کہ ہم اس لڑائی کو انتہائی نچلی سے اوپر نہ اٹھنے دیں اور ممکنہ حل کی کوشش کریں۔جو ایک پائیدار حل ہو اور اس کے نتیجے میں دشمنی میں کمی آئے۔ ان سے کہا گیا کہ حزب اللہ کا تو کہنا تھاکہ غزہ میں جنگ اسرائیل جنگ روک دے گا تو حزب اللہ بھی حملے نہیں کرے گی؟ ہیوچیسٹین نے شتاب جواب دیا کہ واضح ہے کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے ایک تعلق ہے۔مگر اس حزب اللہ کے پیش کردہ حل اور پیش کش کے باوجود صدر جو بائیڈن نے ہیوچیسٹین کو ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان اقوام متحدہ کی طرف سے قائم کردہ گرین لائن کے مطابق حل نکالیں۔ ہیوچیسٹین نے پچھلے سال دونوں ملکوں کے درمیان سمندری سرحدوں کے حوالے سے ایک کامیابی حاصل کی تھی۔ دوطرفہ معاہدہ ممکن بنایا تھا۔تاہم اس وقت اسرائیل پر اپنے حملے روکنے اور اسرائیل لبنان پر حملوں سے رکنے کو تیار نہیں۔ اسرائیل کے تازہ حملوں دس لبنانی شہری ہلاک ہوئے ہیں جس میں پانچ لبنانی بچے ہیں۔ یہ حملے لبنان کے اندر آبادیوں پر کیے گئے ہیں۔