گوادر کے طوفانی بارشوں سے متاثرہ افراد کی بحالی و امداد کے لئے کوئی کسر نہ چھوڑی جائے، وزیر اعظم کی ہدایت

0
188

گوادر(این این آئی)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ گوادر کے طوفانی بارشوں سے متاثرہ افراد کی بحالی و امداد کیلئے کوئی کسر نہ چھوڑی جائے، متاثرہ مواصلاتی ڈھانچے کی بحالی اور نجی املاک کے نقصانات کے تفصیلی جائزے پر جلد رپورٹ پیش کی جائے،حالیہ طوفانی بارشوں کے متاثرین کی مدد و بحالی کیلئے ایک جامع پلان مرتب کرکے پیش کیا جائے۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزارت عظمی کا حلف اٹھانے کے اگلے روز ہی منگل کو وزیراعظم گوادر پہنچے۔گوادر پہنچنے پر وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ان کا خیر مقدم کیا۔وزیراعظم نے امدادی کیمپ میں موجود طوفانی بارشوں کے متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کیا۔اس موقع پر انہوں نے متاثرہ افراد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزارت عظمی کا حلف اٹھاتے ہی وہ یہاں آئے ہیں، ایسا نہیں ہو سکتا کہ گوادر میں طوفانی بارشوں کے متاثرین کو اس مشکل وقت میں تنہا چھوڑا جائے۔قبل ازیں وزیراعظم نے دوران پرواز چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک سے گوادر اور جنوبی بلوچستان میں حالیہ طوفانی بارشوں سے ہونے والے نقصانات اور جاری امدادی کارروائیوں پر بریفنگ لی۔وزیراعظم کو ملک کے دیگر علاقوں میں نقصانات اور متاثرین کی مدد کیلئے اقدامات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور سیٹلائٹ کے ذریعے قدرتی آفات سے وقت سے پہلے آگاہی کے لئے نظام وضع کیا جائے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ متاثرہ مواصلاتی ڈھانچے کی بحالی اور نجی املاک کے نقصانات کے تفصیلی جائزے پر مبنی رپورٹ جلد پیش کی جائے،حالیہ طوفانی بارشوں کے متاثرین کی مدد و بحالی کیلئے ایک جامع پلان مرتب کرکے پیش کیا جائے،متاثرین کے ریسکیو اور ان کی امداد میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ 26 فروری سے شروع ہونے والی بارش نے تباہی مچادی ہے، اللہ کا شکر کہ گوادر میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا مگر پورے بلوچستان میں 5 افراد اس طوفان کی نذر ہوگئے، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اپنا حلف اٹھاتے ہی گوادر کا رخ کیا اور آپ کے دکھ کے لیے یہاں پہنچے، یہ آپ پر کوئی احسان نہیں بلکہ میرا فرض ہے، یہ کسی پر احسان نہیں نا ہی کوئی دکھاوا ہے، یہاں ہونے والے نقصان کی ضابطے کے مطابق بھرپائی کی جائے گی۔