اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے عہدہ براہ ہونے کیلئے معاشی و ترقیاتی ترجیحات کا درست تعین منصوبہ بندی کمیشن کی اہم ترین ذمہ داری ہے،وقت کم ہے اور چیلنجز بے شمار، ہمیں نظام کی پیچیدگیاں بدل کر اپنے ڈھانچے کو فعال بنانے کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کااظہاربدھ کومنصوبہ بندی کمیشن اصلاحات کا جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع پر سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی، ممبران پلاننگ کمیشن اور حکام بھی موجود تھے۔
سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی اویس منظور سمرا کی جانب سے منصوبہ بندی کمیشن اصلاحات پر بریفنگ دی گئی ۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے عہدہ براہ ہونے کیلئے معاشی و ترقیاتی ترجیحات کا درست تعین منصوبہ بندی کمیشن کی اہم ترین ذمہ داری ہے، وزیراعظم پاکستان کا وژن ہے کہ قومی اداروں میں بہترین دماغوں اور باصلاحیت افراد کار کو لا کر ملکی اداروں کی استعداد کار میں بہتری لائی جائے۔
احسن اقبال نے کہاکہ پلاننگ کمیشن میں باصلاحیت افراد کو لانے کے لئے مروجہ طریقہ کار کی پیچیدگیاں ختم کرکے نیا اور بہتر میکنزم تشکیل دیا جائے، وزارت منصوبہ بندی اور منصوبہ بندی کمیشن میں افسران کی استعداد کار میں بہتری لانے کے لئے حکمت عملی وضع کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ صوبوں اور دیگر وزارتوں سے ترقیاتی منصوبوں کے پی سی ون کے جائزہ کے لئے ماہرین کی شراکت کا دائرہ بڑھانے کے لئے میکنزم طئے کیا جائے، موجودہ اور مستقبل کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لئے نجی شعبے، اوورسیز، اکیڈیمیا اور انڈسٹری سے پروفیشنلز اور ماہرین کو سرکاری شعبے میں لانے کے لئے حکمت عملی وضع کی جائے۔
احسن اقبال نے کہاکہ وقت کم ہے اور چیلنجز بے شمار، ہمیں نظام کی پیچیدگیاں بدل کر اپنے ڈھانچے کو فعال بنانے کی ضرورت ہے، اس حوالے سے سفارشات مرتب کر کے جلد پیش کی جائیں ،پلاننگ کمیشن میں موجود افراد کار، ماہرین اور افسران کی کارکردگی جانچنے کیلئے ٹھوس پیمانے (کے پی آئیز)وضع کر کے پیش کئے جائیں،تمام ممبران اور کمیشن میں موجود ماہرین کی کارکردگی رپورٹ سہ ماہی بنیادوں پر مرتب کی جائے،پلاننگ کمیشن کو تمام اداروں کے لئے رول ماڈل کا کردار ادا کرنا ہے، اس کے لئے مثالی کارکردگی دکھانا ضروری ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بہترین صلاحیتوں اور تجربہ کے حامل افراد کی ترقیاتی عمل کی منصوبہ بندی میں شراکت ناگزیر ہے،سرکاری و نجی شعبے، اکیڈیمیما، انڈسٹری کی شراکت سے مختلف شعبوں سے ماہرین اور تجربہ کار افراد پر مشتمل اعلیٰ سطحی پالیسی بورڈ تشکیل دیا جائے،سیکرٹری منصوبہ بندی و ممبران پلاننگ کمیشن اس پالیسی بورڈ کے تنظیمی ڈھانچے، دائرہ کار کی تفصیلات طے کر کے جلد از جلد سفارشات پیش کریں۔