بائیڈن کومورہائوس میں تقریر کے دوران سیاہ فام ووٹروں اور طلبہ کے مظاہرے کا خطرہ

0
101

واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر جوبائیڈن کو اپنی اسرائیل نواز پالیسی کے باعث جنگ مخالف طلبہ تحریک سے خدشہ ہے کہ مارٹن لوتھر کنگ جونیئر میں ان کے خطاب کے دوران انہیں شرکا کی طرف سے احتجاج اور نعروں کا سامنا ہو سکتا ہے۔ وہ شہری حقوق کے حوالے سے امریکی مایہ ناز شخصیت لوتھر کنگ کے نام سے منسوب یونیورسٹی میں سیاہ فام ووٹرز کو مخاطب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق امریکہ ایسے انسانی حقوق کے حامی اور نسل پرستی کے مخالف ملک میں آج بھی سیاہ فام اور سفید فام کی تقسیم نام کی حد تک اس طرح بھی موجود ہے کہ امریکی صدر کے دفتر کو آج بھی وائٹ ہائوس کہا جاتا ہے۔ اس لیے ہر صدارتی مہم کے دوران جہاں سفید فام ووٹرز کو اپنی طرف مائل رکھنے کے لیے صدارتی امیدواروں کو ان کی پسند کی پالیسیز کا حوالہ دینا پڑتا ہے وہیں سیاہ فام ووٹرز کی اہمیت کو بھی نظر انداز کرنا مشکل ہے۔امریکہ میں پچھلے کئی ماہ سے غزہ میں فلسطینی نسل کشی کے خلاف جاری طلبہ تحریک میں ان تمام طبقات کے نمائندہ لوگ بھی گرم جوشی سے حصہ لے رہے ہیں جو کسی وجہ سے بھی تعصب یا امتیاز کا شکار رہے ہیں یا انہیں خدشہ رہتا ہے۔ اس لیے امریکی سیاہ فام طلبہ کی اس تحریک میں حامی نظر آتے ہیں۔