راولپنڈی (این این آئی)راولپنڈی اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیر مملکت زبیدہ جلال اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔جج محمد علی وڑائچ نے اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کی، بانی پی ٹی آئی اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کو عدالت میں پیش کیا گیا، نیب کی لیگل ٹیم اور بانی پی ٹی آئی کے وکلا بھی پیش ہوئے۔سابق وزیر اعظم عمران خان کی کابینہ میں شامل سابق وزیر دفاع پرویز خٹک، سابق وزیر مملکت زبیدہ جلال اور ان کے سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان عدالت میں پیش ہوئے، زبیدہ جلال اوراعظم خان کا بیان قلمبند کیاگیا۔عدالت نے پرویز خٹک، زبیدہ جلال اور اعظم خان کے بیانات پر جرح آئندہ سماعت پر کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے 20 جولائی تک ملتوی کردی۔بانی پی ٹی آئی کی جانب سے نئے نیب ریفرنس میں ضمانت کی درخواست دائرکی گئی۔ جس پر عدالت نے نیب کو 15 جولائی کیلئے نوٹس جاری کر دیا۔واضح رہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔