تحریکِ انصاف اور اپوزیشن جماعتوں میں اصولوں کی جنگ ہے ،قاسم سوری

0
289

اسلام آباد (این این آئی)ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہاہے کہ تحریکِ انصاف اور اپوزیشن جماعتوں میں اصولوں کی جنگ ہے ،اپوزیشن جماعتیں اپنی کرپشن اور لوٹ مار پر این آر او چاہتی ہیں،پارلیمانی بیروزگاروں کو اگر آج این آر او کی امید ہو جائے تو ان کی ساری تحریکیں ختم ہو جائیں گی،وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی دعوت پر گزشتہ شام سینٹرل لیگل کمیٹی پاکستان تحریکِ انصاف کے وفد نے کنوینر نیہا وسیم کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس کا دورہ کیا، وفد میں ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے سینئر وکلاء شامل تھے۔ وفد کو پارلیمنٹ ہاؤس کے مختلف حصے دکھائے گئے۔ سینٹرل لیگل کمیٹی پاکستان تحریکِ انصاف کے وفد نے پاکستان میں مختلف قوانین کے حوالے سے تجاویز پیش کیں جسے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے سراہا گیا اور انھوں نے قانون سازی، ترامیم اور دیگر اہم معاملات پر وکلاء کے مختلف سوالات کے جوابات دیئے، اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری قانون سازی قومی اسمبلی مشتاق احمد بھی موجود تھے جنھوں نے وفد کو قومی اسمبلی میں قانون سازی اور مختلف ترامیم کے مراحل پر بریفنگ دی۔ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وکالت کا پیشہ ایک عظیم پیشہ ہے مجھے بہت خوشی ہوئی ہے کہ آج وکلاء کا اتنا بڑا وفد اس جگہ پر آیا ہے جو پاکستان کا سب سے بڑا قانون ساز ادارہ ہے یہیں پر سارے قوانین بنتے ہیں اور ترامیم ہوتی ہیں اور انہی قوانین کی بنیاد پر وکلاء عدالتوں میں مقدمات لڑتے ہیں، ہماری حکومت کو آئے ہوئے سوا دو سال ہوئے ہیں اس دوران ہماری پوری کوشش رہی ہے کہ عوامی مفاد میں زیادہ سے زیادہ قانون سازی کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ دنوں فیٹف کا قانون بھی پاس کروایا اور ابھی وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ سینیٹ کے انتخابات میں شو آف ہینڈ کا قانون لانا چاہتے ہیں اور ہماری پوری کوشش ہو گی کہ ہم قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اس قانون کو پاس کروا سکیں چونکہ ہمیں دو تہائی اکثریت حاصل نہیں ہے اس لیے ہم اپوزیشن سے بھی یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ اس شفاف قانون سازی کے حق میں اپنا حصہ ڈالے گی۔ انھوں نے کہا کہ سینیٹ میں شو آف ھینڈ کے قانون سے کرپشن کا خاتمہ ہو گا، پاکستان تحریکِ انصاف کی کوشش ہے کہ انصاف اور بنیادی سہولیات کو نچلی سطح تک پہنچایا جائے۔