پی ڈی ایم کی موومنٹ دم توڑ رہی ہے ، وزیر اطلاعات

0
345

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی موومنٹ دم توڑ رہی ہے ،کوئی استعفیٰ دینا چاہ رہا ہے کوئی نہیں دینا چاہ رہا ،تحریک کی سربراہی کر نے والے شخص کی ا پنے گھر میں کوئی عزت نہیں ہے ؟، مولاشیرانی اور حافظ حسین احمد نے مولانا فضل الرحمن کو راہ راست پر آنے کا کہا تو پارٹی سے ہی نکال دیا ،مولانا فضل الرحمن کا رویہ غیر جمہوری اور فاشسٹ ہے، الیکشن میں دھاندلی کے ثبوت ہیں تو پیش کریں، پی ڈی ایم اب تک دھاندلی کا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکی اور نہ ہی کرسکے گی۔ وفاقی و زیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت پاکستان کی جانب سے مسیحی برادری کو ان کے مذہبی تہوار پر مبارکباد اور بانی پاکستان قائد اعظم کو یوم پیدائش پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں اس وقت ایک تحریک چلی تھی جو پی ڈی ایم کے نام سے جانی جاتی ہے ، پاکستان ڈیمو کریٹک الائنس کا بیانیہ کسی طرح سے بھی جمہوری نہیں ہے کیونکہ ان کا مطالبہ یہ ہے کہ ادارے ایک منتخب جمہوری حکومت کو ہٹا دیں ، یہ مطالبہ انتہائی مضحکہ خیز ہے ، جمہوری حکومت شفاف الیکشن کے ذریعے وجود میں آئی ، جس کی گواہی فافن سمیت بین الاقوامی اداروں نے دی ۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ 2013کے الیکشن کا موازنہ کیا جائے جس میں تحریک انصاف نے تحریک چلائی تھی ، ہم نے جمہوری طریقے سے تمام مراحل کو طے کیا ، الیکشن کمیشن کے پاس گئے ، سپریم کورٹ کی طرف گئے ، جو ڈیشل کمیشن بنا ، ہمارا مطالبہ تھا چار حلقوں کو کھولا جائے اور اسی کی بنیاد پر چار کھولے گئے اور دھاندلی ثابت ہوئی ۔ وزیر اطلاعا ت نے کہاکہ ہم نے پارلیمنٹ میں سوال اٹھایا ، کیا یہ اقدارم پی ڈی ایم نے اٹھایا ، جمہوریت کی دعویدار سیاسی جماعتیں کیا کسی پلیٹ فارم پر گئے ، الیکشن کمیشن کے پاس گئے ؟،عدلیہ جیسے ادارے سے ا ستدعا کی ، کیا پارلیمنٹ میںمعاملہ اٹھایا ، کیا کسی کمیٹی میں معاملہ اٹھایا ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ 2018ء کے الیکشن کے حوالے سے ان کے پاس ثبوت کیا ہے ؟ اگر ثبوت ہیں تو پیش کریں ۔ انہوں نے کہاکہ آپ کی حیثیت کو تحریک انصاف نے آشکار کیا اور لوگوں نے 2018ء میں ان کو ووٹ نہیں دیا لوگوں کو پتہ چل گیا تھا نہ آپ صادق ہیں نہ آمین ہیں ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ جب ان کو این آ او نہیں ملا تو دو سال بعد اٹھ کر تحریک شروع کر دی ، ثبوت بھی نہیں اور نہ ہی جمہوری طریقہ کار اختیار کیا جس سے ثابت ہو سکے کوئی دھاندلی ہوئی ہے یا نہیں۔انہوںنے کہاکہ جو شخص پی ڈی ایم کی تحریک کی سربراہی کررہا ہے ؟اس کے خلاف اپنی پارٹی میں تحریک شروع ہوگئی ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور نے کہاکہ کچھ دن پہلے مولانا فضل الرحمن سے میں نے سوالات کئے تھے ان کے جوابات نہیں آئے ؟ مولانا فضل الرحمن تم قانون سے بالا دست نہیں ہو، آپ کو حرام کی چوری کا جواب دینا پڑیگا ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ آپ کی پارٹی آپ کے بارے میں کیا کہہ رہی ہیں ، مولانا شیرانی ، حافظ حسین نے بھی کچھ سوالات کئے ہیں ؟ان کے جوابات قوم چاہتی ہے ، مولانا شیرانی نے کہاکہ تم جھوٹ بولتے ہوں اور خود سلیکٹڈ ہو اور چوروں کو بچانے کیلئے مدرسے کے بچے اور پارٹی کو استعمال کررہے ہو ، ذاتی مفاد کیلئے مذہب کا استعمال کیا ؟ قوم پوچھتی ہے کہ اگر آپ نے چوری نہیں کی تو اداروں کا سامنے کر نے کے بجائے دھمکیاں کیوں دے رہے ہو۔ علی امین گنڈا پور نے کہاکہ عمران خان نے قانون کی بالادستی کومانتے ہوئے چالیس سال کا جواب دیا ؟ انہوں نے صورتحال کاسامنا کیا ؟کوئی دھمکیاں نہیں دیں اور صادق و امین ڈکلیئر ہیں ۔ علی امین گنڈا پور نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن دھمکیاں دے رہا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے ووہ چور ہے ، ان کی اربوں روپے کی پراپرٹی ہیں ان کے اثبوت ہیں وہ بھی میڈیا کے سامنے پیش کرونگا ، مولانا فضل الرحمن کب تک بھاگیں گے ،ہم چھوڑیں گے نہیں ، قوم اور پارٹی کے سوالوں کا جواب دینا پڑیگا ، پارٹی کے لوگوں کو نکالنا جمہوریت نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ یہ ،فوج سے ڈیمانڈ کررہے ہیں منتخب حکومت کو ہٹائیں ؟۔