موجودہ چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹرز کو ہماری حکومت نے تعینات نہیں کیا،سینیٹ میں قائدِ ایوان

0
214

اسلام آباد (این این آئی)سینیٹ میں قائدِ ایوان اور حکمراں پارٹی پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما و سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاہے کہ موجودہ چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹرز کو ہماری حکومت نے تعینات نہیں کیا،پاناما سے لے کر خواجہ آصف کے کیس تک ایک ہی طریقہ کار نظر آ رہا ہے،ان کیسز میں الزامات نہیں دستاویزات ہیں ،استعفوں کا ڈرامہ بھی فلاپ ہوا، استعفے بھی کال کوٹھڑی میں غرق ہو گئے،سینیٹ الیکشن ہو گا اور پی ٹی آئی غالب اکثریت سے ایوان میں آئے گی۔ جمعہ کو سینیٹ میں قائد ایوان اور حکمراں پارٹی پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما و سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہی نیب ہے جس کا آغاز سیف الرحمن کے زمانے میں کیا گیا، نیب آزاد اور خود مختار ادارہ ہے، ہماری خواہش ہے کہ نیب بغیر تفریق کے احتساب کے عمل کو آگے لے کر چلے۔انہوں نے کہا کہ اسی سپریم کورٹ نے سیسلین مافیا کہا تھا، سپریم کورٹ آف پاکستان نے کہا تھا کہ نیب ماضی میں کردار ادا کرنے میں ناکام رہی ہے، پاناما سے لے کر خواجہ آصف کے کیس تک ایک ہی طریقہ کار نظر آ رہا ہے، ان کیسز میں الزامات نہیں دستاویزات ہیں، انہوں نے اقامہ کو بھی منی لانڈرنگ کرنے کے لیے استعمال کیا۔شہزاد وسیم نے کہا کہ بڑے عہدوں پر فائز افراد نے پیسے چھپانے کیلئے بیرونِ ملک چھوٹی کمپنیوں میں ملازمت کی، آپ اداروں پر حملہ آور نہ ہوں، جا کر جواب دیں اور اپنا نام کلیئر کرائیں، بجائے قانون سازی پر بات کرنے کے پارلیمنٹ میں ریلیف کی بات ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے بادشاہت اور وراثت کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے، مریم نواز کہتی تھیں کہ میری لندن تو کیا پاکستان میں بھی پراپرٹی نہیں، مریم نواز کے پھر لندن میں بھی فلیٹ نکل آتے ہیں، مریم نواز نے کیلیبری فونٹ کی جعل سازی کی، اچھا ہے کہ سیاست میں روا داری ہونی چاہیے۔سینیٹ میں قائدِ ایوان نے کہا کہ مریم نواز کے خاندان نے بے نظیر بھٹو پر گھٹیا الزامات لگائے، مریم نواز اس پر بے نظیر بھٹو کے مزار پر بیٹھ کر معذرت بھی کرتیں، استعفوں کا ڈرامہ بھی فلاپ ہوا، استعفے بھی کال کوٹھڑی میں غرق ہو گئے۔شہزاد وسیم نے کہا کہ اپوزیشن والے کہتے تھے کہ سینیٹ کا الیکشن نہیں ہونے دیں گے، اس سینیٹ کے الیکشن میں ایک دوسرے پر فوقیت لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں، سینیٹ الیکشن ہو گا اور پی ٹی آئی غالب اکثریت سے ایوان میں آئے گی۔