ہم ٹکڑے ٹکرے ہو جائیں مگر نیب میں پیش نہیں ہوں گے،مولانا عبد الغفور حیدری

0
249

اسلام آباد (این این آئی)سینیٹ میں جمعیت علمائے اسلام (ف)کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ہم ٹکڑے ٹکرے ہو جائیں مگر نیب میں پیش نہیں ہوں گے،نیب پہلے الزامات لگاتا ہے، بے عزتی کرتا ہے، پھر کہتا ہے کچھ ثابت نہیں ہوا،یہ بلیک میل کرنا کا دھندہ ہے، پیچھے سے پش کیا جاتا ہے کہ آپ نے یہ کرنا ہے،مولانا فضل الرحمن کا قصور یہ ہے جن شخصیتوں نے سلیکٹ کیا ہے ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر باتیں کرتے ہیں،اس لئے مولانا فضل الرحمن کا نیب اور میڈیا ٹرائل کیا جاتا ہے۔ جمعہ کو سینیٹ کااجلاس چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہاکہ نیب کے معاملہ پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے ،اس معاملہ پر اپوزیشن کے ایجنڈا کے باوجود حکومتی ارکان کو بھی بحث کا موقع دیا جائے ،یہ معاملہ پارلیمان کی کمیٹی کو بھیجا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ نیب قانون کی روح متاثر ہورہی ہے۔ سینیٹر راجہ ظفرالحق نے کہا کہ عدالت سے باہر ہی ٹرائل شروع کر کے متعلقہ افراد کی بدنامی کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالتوں کی جانب سے بھی اظہار کیا گیا ہے کہ نیب کا عمل یک طرفہ ہو رہا ہے، اس کا مقصد ہے کہ مخالفین کو بدنام کیا جائے۔راجہ ظفر الحق نے کہا کہ جنگ کے چیف ایڈیٹر میر شکیل الرحمن کو بھی گرفتار کیا گیا، تاہم اس کیس کا بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔انہوں نے کہا کہ مخصوص افراد کو ہدف بنایا جاتا ہے، خواجہ آصف کو گرفتار کیا گیا، اس معاملے کو کمیٹی کے سپرد کر کے بحث کی جائے۔اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ مولانا کے اسلام آبا د میں دو تین ارب کی جائیدادیں ہیں، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ان کے کاغذات تو لے آئیں،دو ڈھائی سال میں اپنے وعدوں میں عمل درآمد کراتے، ملک کو آگے لے جاتے، کہا گیا کہ قرضے نہیں لوں گا،خودکشی کروں گا، پچاس لاکھ لوگوں کو گھر دینے کا وعدہ کیا ہوا، غریب اس کرونا میں ہسپتال میں جاتا ہے، اسکے پاس پیسے نہیں ہوتے اور تڑپ تڑپ کر مرجاتے ہیں