مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل بن چکا ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

0
296

اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل بن چکا ہے، 5اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اقدامات سے مقبوضہ خطہ تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے،بھارتی قابض افواج کشمیریوں پر ناقابلِ بیان مظالم ڈھا رہی ہیں، پاکستان کشمیریوں کی جائز جدو جہد میں ہر طرح کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں منعقدہ جموں وکشمیر پر او۔آئی۔سی رابطہ گروپ کے سفرا اجلاس سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کیا۔جموں و کشمیر کے او آئی سی رابطہ گروپ نے یومِ یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے غیر رسمی اجلاس منعقد کیا جس میں پاکستان، ترکی، سعودی عرب، نائجر اور آذر بائیجان کے مستقل نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کی نمائندگی اقوامِ متحدہ میں او آئی سی آبزرور مشن کے مستقل مندوب، سفیر آگشین مہدیئیف نے کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں جموں وکشمیر کے مظلوم عوام سے یک جہتی میں امت مسلمہ کی مشترکہ موثر آواز تشکیل دینے میں برادر ممالک آزربائیجان، نائیجر، سعودی عرب اور ترکی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ سیکریٹری جنرل او۔آئی۔سی کی قیادت اس میں یکساں طورپر ممدو معاون رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے زیرِ قبضہ جموں و کشمیر میں صورتِ حال عالمی برادری سے چھپی ہوئی نہیں، جموں و کشمیر کے مظلوم عوام سے یک جہتی پر امتِ مسلمہ کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں، مقبوضہ کشمیر دنیا میں سب سے زیادہ قابض افواج کی موجودگی والا خطہ بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر میں 9 لاکھ فوج تعینات کر رکھی ہے، کشمیریوں کو جسمانی، سیاسی، نفسیاتی طور پر کچلنے کیلئے بھارتی ظالمانہ مہم جاری ہے، ہزاروں کشمیریوں کا کچھ پتہ نہیں کہ قابض بھارتی افواج نے انہیں کہاں قید کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج کشمیریوں پر ناقابلِ بیان مظالم ڈھا رہی ہیں، 550سے زائد دنوں سے مقبوضہ جموں و کشمیر کا جابرانہ بھارتی فوجی محاصرہ انتہائی سنگین صورتِ حال ہے، کورونا وائرس کی وبا نے اس صورتِ حال کو مزید سنگین کر دیا ہے، بھارتی قابض افواج کشمیریوں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں قتل، من مانی نظر بندیاں اور اغوا بھی شامل ہیں