بلدیاتی انتخابات قومی، صوبائی اسمبلی الیکشن سے بڑے ، انعقاد پر 18 ارب روپے خرچہ آئیگا،الیکشن کمیشن

0
318

اسلام آباد (این این آئی)سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات سے کہیں زیادہ بڑے ہیں،انتخابات کے انعقاد پر 18 ارب روپے خرچہ آئیگا۔الیکشن کمیشن آف پاکستان میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی حلقوں کی تعداد 25 ہزار اور خیبر پختون خوا میں 4 ہزار ہے، بلدیاتی انتخابات کے لیے پنجاب میں 20 کروڑ، جبکہ خیبر پختون خوا میں 10 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپنا ہوں گے، بلدیاتی انتخابات کے لیے بیلٹ پیپرز کی تعداد عام انتخابات سے 4 گنا زیادہ ہو گی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ پیپرز رولز کے تحت الیکشن مواد کی خریداری میں 3 ماہ لگ سکتے ہیں، بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر 18 ارب روپے خرچہ آئے گا، خیبر پختون خوا میں 28 اضلاع کی حد بندی مکمل ہو چکی ہے، یہاں باقی 6 اضلاع کی حد بندی مارچ میں، جبکہ 1 کی اپریل میں مکمل ہو گی۔خیبر پختون خوا میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے وزیرِ قانون خیبر پختون خوا نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی کابینہ نے 15 ستمبر کو بلدیاتی انتخابات کی تجویز دی ہے، صوبے میں کورونا وائرس کے کیسز بڑھ رہے ہیں، ایسے میں بلدیاتی انتخابات کرانا مناسب نہیں، صوبائی حکومت بلدیاتی قانون میں ترمیم کرنا چاہتی ہے۔الیکشن کمیشن نے حکم دیا کہ بلدیاتی قانون میں ایسی ترمیم نہ کی جائے جس سے الیکشن کمیشن کا انتخابی پروگرام متاثر ہو۔وزیرِ قانون خیبر پختون خوا نے استدعا کی کہ صوبے میں ایک مرحلے میں انتخابات کرائے جائیں۔ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختون خوا نے کہا کہ انتخابی مہم میں بھیڑ سے کورونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے۔چیف سیکریٹری خیبر پختون خوا نے کہا کہ صوبے میں قبائلی علاقے شامل ہونے سے بعض انتظامی معاملات حل ہونا باقی ہیں۔پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے وزیرِ قانون پنجاب نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت ستمبر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے، تاہم پنجاب حکومت بلدیاتی قانون میں تبدیلی کرنا چاہتی ہے۔وزیرِ قانون پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں 3 مراحل میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی تجویز سے اتفاق کرتے ہیں، اضلاع کی بجائے ڈویژن میں مرحلہ وار انتخابات کرائے جائیں