پاک فوج اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریاں نبھا رہی ہے،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

0
210

اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے واضح کیا ہے کہ پاک فوج اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریاں نبھا رہی ہے، پی ڈی ایم کے ساتھ منسلک کچھ عناصر، اپنی سیاسی دوکان چمکانے کیلئے اداروں کو بلاوجہ تنقید کا نشانہ بنا کر دشمن کے بیانیہ کی حمایت کر رہے ہیں،سپریم کورٹ کا بے حد احترام ہے ،یہ آئین کی تشریح کیلئے سب سے مناسب فورم ہے،پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ پہلے جمہوریت کا راگ الاپتے رہے ،آج اپنے وعدوں سے منحرف ہوتے دکھائی دے رہے ہیں، کوہ پیمائوں کی تلاش کیلئے پاک فوج اور حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، بار اور بنچ کا چولی دامن کا ساتھ ہوتا ہے،وکلا کو اپنے موقف کے اظہار کیلئے قانونی راستہ اختیار کرنا چاہیے تھا ۔وزیر خارجہ نے ملک کی مجموعی سیاسی و علاقائی صورتحال کے حوالے سے بیان میں کہا کہ ہمیں سپریم کورٹ کا بے حد احترام ہے اور یہ آئین کی تشریح کیلئے سب سے مناسب فورم ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنی درخواست سپریم کورٹ میں پیش کر دی ہے وہ جو بھی رہنمائی فرمائیں گے ہم اس کا احترام کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس دو ہی راستے تھے ، ایک یہ کہ ہم آئنی تشریح کیلئے عدالت کا رخ کریں ،دوسرا راستہ یہ تھا کہ ہم آئین میں ترمیم کیلئے آگے بڑھیں ،ہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)جو پہلے جمہوریت کا راگ الاپتے رہے اوپن ووٹنگ کا مطالبہ کرتے رہے آج اپنے وعدوں سے منحرف ہوتے دکھائی دے رہے ہیں ،وہ آج بھی کرپٹ پریکٹسز کو تحفظ دینا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کنفیوژن کا شکار ہے، ایک طرف یہ کہتے ہیں کہ اوپن بلٹنگ پر ہمیں ووٹ ملیںگے دوسری طرف کہتے ہیں کہ ہم کورٹ میں جائیں گے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کے مفادات ایک طرف ہیں اور ان کی سیاست دوسری طرف ،ہم نے اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی ،اسپیکر چیمبر میں ہماری نشستیں ہوئیں ،ہم نے اپوزیشن کو چارٹر آف ڈیموکریسی کے مطابق موقع فراہم کیا،اگر یہ چارٹر آف ڈیموکریسی پر یقین نہیں رکھتے تو وضاحت کر دیں کہ ان کے مفادات، چارٹر آف ڈیموکریسی کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے ۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے وضاحت کی ہے کہ انہیں بلا وجہ سیاست میں نہ گھسیٹا جائے ،انہوں نے واضح کیا کہ پاک فوج اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریاں نبھا رہی ہے ،ایک طرف وہ مغربی سرحد پر دہشتگردوں سے نبرد آزما ہیں تو دوسری جانب وہ بلوچستان میں پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والوں سے برسر پیکار ہیں، مشرقی سرحد پر انہیں آئے روز سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا سامنا ہے ،اس کے علاوہ وہ حکومت کے ساتھ کرونا وبائی چیلنج سے نمٹنے کیلئے کوآرڈینیشن اور معاونت میں مصروف ہیں