نظر رکھیں گے ویکسین میں ناجائز منافع خوری نہ ہو، فیصل سلطان

0
231

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور صحت فیصل سلطان نے کہا ہے کہ ہم نظر رکھیں گے کہ ویکسین میں ناجائز منافع خوری نہ ہو۔ایک بیان میں معاون صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ نجی کمپنیوں کے درآمدی دستاویزات کا معائنہ لازمی کیا جائے گا، قیمت کی حد مقرر نہیں تاہم ناجائز منافع خوری پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری حکام نجی سیکٹر کی درآمد شدہ ویکسین کی افادیت اور شہریوں کو محفوظ انداز میں 2ویکسین پہنچانے کے عمل پر نظر رکھنے کے ذمہ دار ہوں گے۔معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے اب تک اسپٹنک 5،سائنو فام اور آسٹرا زینیکا کے ہنگامی بنیاد پر استعمال کی اجازت دی گئی ہے۔حکام وزارت صحت نے بتایا کہ حکومت پاکستان اب تک چین سے سائنوفام ویکسین کی 5 لاکھ ڈوز بطور تحفہ حاصل کر پائی ہے، آئندہ ہفتے 11 لاکھ مزید ڈوز کا پاکستان پہنچنا بھی متوقع ہے، چینی فوج کی جانب سے پاکستانی افواج کو سائنوفام ویکسین ہی بطور تحفہ بھی فراہم کی جا چکی ہے۔وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کویکس کے ذریعے آسٹرا زینیکا کی 1 کروڑ 70 لاکھ ڈوز بھی رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان پہنچنا ہیں۔معاون صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ اب تک دنیا میں 45 قسم کی کورونا ویکسین تیار کی جا رہی ہیں، پاکستان کو تاحال 4 کمپنیوں کا ڈیٹا اور ڈاکومنٹ دستیاب ہوئے ہیں، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے سائنوفام، آسٹرا زینیکا اور کین سائنو سمیت سپوٹنک 5 کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے رکھی ہے، کین سائنو ویکسین کے ڈاکومنٹ پر ڈرگ ریگولیٹری حکام کے جائزہ کے بعد حکومت پاکستان 2 کروڑ ڈوز حاصل کریگی۔