وزیر اعظم عمران خان نے اگر پختونوں کو دہشتگرد کہنے پر معافی نہ مانگی تو حکمت عملی وضع کرینگے ،پیپلز پارٹی

0
213

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اگر پختونوں کو دہشتگرد کہنے پر معافی نہ مانگی تو حکمت عملی وضع کرینگے ،عمران خان کے بیان کے خلاف سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں میں قرارداد مذمت لائی جائے گی ،اگر وکلاء نے تائید کی تو سپریم کورٹ تک جائیں گے ،پختون امن پسند قوم ہے دہشت گرد کہنا انتہائی ناانصافی ہے،ہم الزام لگانے والی حکومت کا رویہ پوری قوم نے دیکھ لیا اداروں کو کون متنازعہ بنارہا ہے ؟حکومت کی نااہلی سامنے آ گئی ہے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی ترجمان فیصل کریم کنڈی، رہنما اخونزادہ چٹان، روبینہ خالد اور سبط الحیدر بخاری نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ڈاکٹر فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ ڈاکڑ عبدالقدیر خان کے انتقال سے پاکستان ایک بڑی شخصیت سے محروم ہو گیا،انہوں نے زندگی کے آخری سال جس طرح گزارے وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے نیا پنڈوڑا باکس کھولا ہوا ہے،حکومت پہلے اپوزیشن پر الزام لگاتی تھی کہ اپوزیشن اداروں کو متنازع بنا رہی ہے ،اب پوری قوم دیکھ رہی ہے حکومت خود اداروں کو متنازع بنا رہی ہے ،حکومت کی نااہلی سامنے آ گئی ہے،آئین کے مطابق تمام اداروں کا جو اختیار ہے وہ اس کے مطابق اپنا کام کریں۔ انہوںنے کہاکہ صوبہ خیبرپختونخوا میں تبدیلی سرکار کی کارکردگی سب کے سامنے ہے،عمران خان صاحب آئے روز کوئی نا کوئی بیان چھوڑ دیتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ تبدیلی سرکار نے کس اسکینڈل پر این آر او نہیں لیا،وہ مالم جبہ کا اسکینڈل ہو یا اور اسکینڈل ہوں ،حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ انہوںنے کہاکہ طالبان کا بیانیہ اسلام جہاد اور خلافت کا ہے ،طالبان نے کبھی پختونوں یا قوم پرستی کی بات نہیں کی ،طالبان کی بنیاد قندھار میں بنی جہاں انہوں نے پختون رہنماؤں سے جنگ لڑی ،طالبان نے اپنی تمام جنگ پختون علاقوں اور پختونوں کے خلاف لڑی ،پختون پرستی کے رہنماؤں اسفند یار ولی، محمود اچکزئی، منظور پشتیں، آفتاب شیرپاؤ نے کبھی طالبان کی حمایت نہیں کی ،سوات میں امن، قبائل اضلاع میں آپریشن، بلوچستان میں دوبارہ ترانہ بج رہا ہے تو پختونوں کے افواج کے ساتھ تعاون کی وجہ سے ہے ۔ انہںنے کہاکہ جہادی کلچر لانے سے قبل پورے قبائلی اضلاع میں جرائم نام کی چیز نہیں تھی ،پختون اپنی روایات میں رہتے ہوئے تمام کام کرتے تھے ،ہائبرڈ وزیر اعظم پختونوں سے متعلق بیان پر معافی مانگیں ،پختونوں کو دہشت گرد کہنے پر شہداء کے وارثین میں بہت غم پایا جاتا ہے ،کیا کالعدم تنظیموں کے دفاتر پختونخوا میں ہیں ۔ پیپلز پارٹی نے کہاکہ کوئی ایک القاعدہ کا رہنماء قبائلی اضلاع میں نہیں مارا گیا نہ پکڑا گیا ،عمران خان کی معلومات کا اندازہ اس بات سے لگا لیں کہ وہ کہتے ہیں حقانی ایک قبیلہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سربراہ کی تقرری ہویا آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی یا میں چیف حکومت نے ہر جگہ تماشہ لگایا