این سی اوسی نے دفاتر میں 50 فیصد حاضری ، 9 شہروں کے تعلیمی اداروں میں 15 تا 28 مارچ تعطیلات کا اعلان

0
224

اسلام آباد (این این آئی)ملک بھر میں کورونا کے بڑھتے کیسز پر قابو پانے کے لئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی)نے اسلام آباد کے دفاتر میں 50 فیصد حاضری برقرار رکھنے پر دوبارہ اتفاق اور ملک کے 9 شہروں کے تعلیمی اداروں میں 15 تا 28 مارچ تعطیلات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقی صوبے اپنی صوابدید کے مطابق فیصلہ کرینگے، تفریحی پارک ملک بھر میں شام 6 بجے بند جبکہ ہوٹل اور ریسٹورنٹس کے باہر بیٹھ کر کھانے کی اجازت ہوگی۔ بدھ کو وفاقی وزیر شفقت محمود اور ڈاکٹر فیصل سلطان نے اسلام آباد میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران کورونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز اور ایس او پیز کے بارے میں گفتگو، تفریحی مقامات، ہوٹل، شادی ہال اور دیگر انڈسٹریز کی بحالی پر بھی مشاورت کی گئی۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ اسلام آباد کے دفاتر میں 50 فیصد حاضری پر دوبارہ اتفاق کیا گیا ہے، تفریحی پارک ملک بھر میں شام 6 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ بند مقامات پر تقریبات کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 15 مارچ سے 15 اپریل تک پابندی برقرار رہے گی، تاہم نظرثانی کرکے 12 اپریل کو مزید فیصلے کیے جائیں گے۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بیماری کے پھیلاؤ کے تناسب سے اسمارٹ لاک ڈاؤن لگاتے رہیں گے، شہری گھر سے باہر ماسک ضرور استعمال کریں، ہوٹل اور ریسٹورنٹس کے باہر بیٹھ کر کھانے کی اجازت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ شادی ہال سے متعلق پالیسی برقرار رہے گی۔وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ سندھ ،بلوچستان میں حالات معمول پر آرہے ہیں، سندھ اور بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں 50 فیصد حاضری کی پالیسی جاری رہے گی۔شفقت محمود نے کہا کہ 5 کروڑ بچے اسکول اور کالج جاتے ہیں، بیماری کے پھیلاؤ کو تعلیم کے تناظر میں بھی دیکھا جاتا ہے، ہمیں پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں مسائل نظر آئے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، گجرات، ملتان، راولپنڈی اور سیالکوٹ میں 15 اپریل سے بہار کی چھٹیوں کا اعلان کیا جا رہا ہے جبکہ اسلام آباد کے تعلیمی ادارے بھی پیر سے دو ہفتے کے لیے بند ہوجائیں گے، اس کے علاوہ پشاور اور مظفر آباد میں بھی تعلیمی ادارے 15 سے 28 اپریل تک بند رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتیں باریک بینی سے معاملات کا جائزہ لیں، جن اسکولوں میں امتحانات ہورہے ہیں وہ جاری رہیں گے، صوبائی حکومت حالات خراب ہونے پر اسکول بند کرسکتی ہے۔شفقت محمود نے کہا کہ اسکولوں کو خود بھی مانیٹرنگ کرتے رہنا چاہئے