سرینگر(این این آئی) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء اور جموںو کشمیر سوشل پیس فورم کے چیئرمین ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے کہاہے کہ کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق کیلئے، حق خودارادیت کے حصول کیلئے جدوجہد کررہے ہیں جس کا وعدہ بھارت، پاکستان ، اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے کشمیری عوام سے کیاتھا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دیویندر سنگھ بہل نے سندر بنی کے علاقے ٹھنڈا پانی عوامی آگاہی مہم کے سلسلے میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جنوبی ایشیاء میں تنازعہ کشمیر سب سے پرانا مسئلہ ہے جس کا حل ہونا ابھی باقی ہے۔ انہوںنے کہا کہ دراصل مسئلہ کشمیر بھارت کی ہٹ دھرمی پر مبنی پالیسی کی وجہ سے گزشتہ سات دہائیوں سے حل طلب ہے جبکہ پاکستان کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دلوانا چاہتا ہے تاکہ وہ اپنے سیاسی مستقبل کا تعین خود کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کی خواہشات کے برعکس فوجی طاقت کے بل پر جموںوکشمیر پر قبضہ کررکھا ہے اور اپنے اس ناجائزہ قبضے کو طول دینے اور مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کیلئے اس نے 5اگست 2019کو شب خون مارا تھاجس کو کشمیری عوام اور عالمی برادری نے تسلیم نہیں کیا۔دیویندر سنگھ بہل نے کہا کہ حال ہی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد دوبارہ شروع ہوا ہے اور امید ہے کہ دونوں ممالک مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے مذاکراتی عمل بھی شروع کرینگے۔ حریت رہنماء نے واضح کیاکہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کئے بغیر جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔