افغانستان میں فوجی مشن کے خاتمے کے لیے اقدامات کاآغازہوچکا،امریکی کمانڈر

0
222

واشنگٹن(این این آئی)افغانستان میں موجود غیرملکی فورسز کے ترتیب وارانخلا اور ان کے زیراستعمال فوجی اڈے افغان مسلح افواج کے حوالے کرنے کے لیے اقدامات کاآغاز ہوچکا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات افغانستان میں غیرملکی افواج کے کمانڈر امریکی آرمی جنرل اسکاٹ ملر نے کابل میں صحافیوں سے گفتگو میں کہی ۔انھوں نے کہا کہ وہ صدر جو بائیڈن کے امریکا کی سب سے طویل جنگ کے خاتمے کے فیصلے کے تحت احکام پر عمل درآمد کررہے ہیں۔اسکاٹ ملر افغانستان میں امریکی فورسز اورمعاہدہ شمالی اوقیانوس کی تنظیم نیٹو کے امدادی مشن کی 2018 سے کمان کررہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ غیرملکی افواج انخلا کے عمل کے دوران میں ایسے فوجی وسائل اپنے پاس رکھیں گی، جن سے وہ اپنا دفاع کرسکیں اور ساتھ وہ افغان سکیورٹی فورسز کی بھی معاونت جاری رکھیں گی۔انھوں نے بتایاکہ مجھے طالبان کے سیاسی کمیشن کے ارکان سے بات چیت کا موقع ملا ہے اور میں نے انھیں باور کرایا ہے کہ اگر تشدد کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوجاتا ہے اور کسی فوجی فیصلے پرمجبورکیاجاتا ہے تو یہ افغانستان اور افغان عوام کے لیے ایک المیہ ہوگا۔جنرل اسکاٹ ملر نے بتایا کہ جب امریکی فورسز کا انخلا مکمل ہوجائے گا تو ہم(اپنے زیر استعمال)فوجی اڈوں کوافغان وزارت دفاع اور دوسری افغان فورسز کے حوالے کردیں گے۔انھوں نے مزید بتایا کہ طالبان نے انتہاپسند گروپ القاعدہ سے اپنا ناتاتوڑنے کا وعدہ کیا ہے۔افغان طالبان نے گذشتہ سال امریکا سے دوحہ میں طے شدہ سمجھوتے کے تحت القاعدہ کے ساتھ ہرقسم کا تعلق توڑنے اور ملک سے تشدد آمیز کارروائیوں کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا لیکن تجزیہ کاروں کے بہ قول انھوں نے امریکا کی قیادت میں غیرملکی فورسز پر توحملے کم کردیے ہیں لیکن افغان سکیورٹی فورسز پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں