اقوام متحدہ کا مقبوضہ کشمیر میں بچوں کے خلاف پیلٹ گن کا استعمال روکنے کا مطالبہ

0
293

نیویارک (این این آئی) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بچوں پر پیلٹ گن کا استعمال بند کرے اور بچوں کو کسی بھی طرح سے سیکیورٹی فورسز سے منسلک کرنے کی کوشش نہ کرے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے سربراہ نے یہ ریمارکس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بچوں اور مسلح تصادم سے متعلق اپنی تازہ رپورٹ پر کھلی بحث کے دوران دئیے۔اس رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ بھارت کس طرح بچوں کو سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جوڑ رہا ہے۔اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جنگ زدہ علاقوں جیسے افغانستان، شام اور کانگو میں گزشتہ سال تقریبا 19 ہزار 300 نوجوانوں کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا گیا۔انتونیو گوتریس نے عملی طور پر منعقدہ ایک اعلی سطح کے مباحثے کے دوران کہا کہ جنگ کے دوران بچوں کے حقوق کو نظر انداز کرنا حیران کن اور دل دہلا دینے والا ہے، اسکولوں اور ہسپتالوں کو حملوں کے لیے، لوٹ مار کے لیے تباہ کیا جاتا ہے یا فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔بھارت کے بارے میں اس رپورٹ کے ایک باب میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال مقبوضہ علاقے میں کل 39 بچے (33 لڑکے، 6 لڑکیاں)تشدد سے متاثر ہوئے، ان میں سے 9 ہلاک اور 30 معذور ہوئے۔پیلٹ گنوں سے کم از کم 11 بچے زخمی ہوئے، اس رپورٹ میں سکیورٹی فورسز اور نامعلوم مجرمان کی جانب سے تشدد، دھماکا خیز مواد سے ہونے والے زخمیوں، نامعلوم گروہوں اور بھارتی سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ، نامعلوم گروپس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ اور دستی بم حملے، کراس فائر اور سرحد پار گولہ باری کے واقعات شامل ہیں۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ میں جموں و کشمیر میں بچوں کے خلاف سنگین خلاف ورزیوں سے پریشان ہوں اور (بھارتی) حکومت سے بچوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ ‘بچوں کے خلاف پیلٹ گن کے استعمال کو ختم کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ بچوں کو کسی بھی طرح سے سیکیورٹی فورسز سے نہ جوڑا جائے