لاہور (این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ احتساب کے نام پر انتقام کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے ،کبھی شہباز شریف تو کبھی حمزہ شہباز کو جیل بھیجا جاتا ہے ، ہم ایک ایک کیس کا وقت آنے پر ان سے حساب لیں گے ،شہزاد اکبر سے فی الفور استعفیٰ لے کر اس کیخلاف ہائی لیول انکوائری کروائی جائے کیونکہ انہوں نے جھوٹے کیسز بنائے تھے۔ان خیالات کااظہارمسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطا اللہ تارڑ نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوںنے کہاکہ اس ملک میں احتساب کے نام پر اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنانے ہی روش 3 سالوں سے جاری ہے ۔اپوزیشن لیڈروں سمیت مختلف سینئر رہنماوں کو جھوٹے کیسوں میں جیل بھجوانے کی لمبی فہرست ہے ۔شہزاد اکبر نے یہ تمام کیسز بنائے اور گھنٹوں لمبی پریس کانفرنس میں اپوزیشن رہنماوں کی کردار کشی کرتے تھے ،آج وہ کیس کہاں گئے ۔انہوںنے کہاکہ شہباز شریف کیخلاف ایک دھیلے کی کرپشن کا نہ کوئی الزام ہے اور نہ کوئی ثبوت ،شہباز شریف نے عدالت کے سامنے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے بتایا،مسلم لیگ (ن) کے دور میں 12 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگے اور ان منصوبوں سے قوم کے اربوں روپے بچائے گئے ،آج عوام کو غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے جس کی وجہ نااہلی اور کرپشن ہے
مقبول خبریں
اسحاق ڈار کی چینی وزیر سے ملاقات، اسٹریٹجک تعاون مضبوط بنانے پر اتفاق
بیجنگ(این این آئی) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بیجنگ میں چینی کمیونسٹ پارٹی کے وزیر لیو جیان چاؤ سے ملاقات کی...
ہمیں شہادت کی آرزو زندگی سے زیادہ ہے’ ڈی جی( آئی ایس پی آر)
راولپنڈی (این این آئی)ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ...
غزہ میں خوراک کے 9 ٹرکوں کو داخلے اجازت سمندر میں قطرہ ہے،اقوام متحدہ
نیویارک (این این آئی )اقوام متحدہ نے 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کی آبادی والے علاقے غزہ میں خوراک کے 9 ٹرکوں کے داخلے...
مختلف ممالک سے چھ لاکھ 70 ہزار عازمین حج سعودی عرب پہنچ گئے
ریاض(این این آئی )سعودی وزارت حج عمرہ نے کہا ہے کہ اب تک مختلف ممالک سے 42 فیصد عازمین حج مملکت پہنچ چکے ہیں...
غزہ میں اسرائیلی ناکہ بندی ختم کی جائے ، یورپی یونین
برسلز(این این آئی ) یورپی یونین سربراہ ارسولا وان ڈیر لین نے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی صورتحال ناقابل قبول ہے۔ اس لیے...