امریکاپاسداران انقلاب ،خامنہ ای اوررئیسی پرپابندیاں ختم کرے، ایران

0
160

تہران (این این آئی)ایران نے امریکا سے جوہری سمجھوتے کی بحالی کے لیے بڑا مطالبہ کردیا ہے اور کہا ہے کہ اگروہ 2015 میں طے شدہ جوہری سمجھوتے کو بحال کرنا چاہتا ہے تو اس سے پہلے سپاہ پاسداران انقلاب ایران کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے خارج کرے، رہبرِاعلی آیت اللہ علی خامنہ ای اور نومنتخب صدر ابراہیم رئیسی کے خلاف عاید کردہ پابندیوں کو ختم کرے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ نے پارلیمان میں اپنی کارکردگی سے متعلق سہ ماہی رپورٹ پیش کی ۔انہوںنے کہا کہ اگرویانا میں ایران اور امریکا کے درمیان جاری بالواسطہ بات چیت کامیاب ہوجاتی ہے اورجوہری ڈیل کی بحالی کے لیے کوئی سمجھوتا طے پاجاتا ہے تو امریکا سپاہ پاسداران انقلاب کو غیرملکی دہشت گرد تنظیم قراردینے کا فیصلہ منسوخ کردے گا۔اس کے علاوہ امریکا انتظامی حکم نمبر 13876 کو بھی منسوخ کردے گا۔اس کے تحت امریکا کی سابق ٹرمپ انتظامیہ نے سپریم لیڈرآیت اللہ علی خامنہ ای ،ان کے دفتر اور ان کے مقرر کردہ ایرانی عہدے داروں پر پابندیاں عاید کردی تھیں۔ان میں نومنتخب صدر ابراہیم رئیسی بھی شامل ہیں۔وہ 5 اگست کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2019 میں ان کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں پابندی عاید کی تھی۔امریکا اور ایران کے درمیان ویانا میں یورپی ملکوں کی ثالثی میں اپریل سے بات چیت ہورہی ہیں لیکن ان کے درمیان جوہری سمجھوتے کی بحالی سے متعلق ابھی تک کوئی تصفیہ طے نہیں پایا ہے۔دونوں ملکوں کے مذاکرات کاروں کے درمیان بات چیت کا چھٹا دور 20 جون کو ختم ہوا تھا لیکن ابھی انھوں نے مذاکرات کے نئے دور کے لیے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی ہے۔