امریکا کا شامی اداروں اوراسد حکومت کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان

0
422

واشنگٹن (این این آئی)امریکا کی بائیڈن انتظامیہ نے شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزام میں نئی پابندیاں عاید کرنے کا اعلان کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا نے یہ اقدام ایسے وقت میں کیا جب متعدد علاقائی اور بین الاقوامی ممالک شامی صدر اور ان کی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کے لیے کوشاں ہیں۔امریکی محکمہ خزانہ کی بیرونی اثاثہ جات کنٹرول(او ایف اے سی)کی ڈائریکٹر اینڈریا گاکی نے کہا کہ محکمہ خزانہ اسد حکومت اور اس کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں بشمول شام میں فوجی جیلوں میں حکومت مخالفین پرتشدد کے خلاف کارروائی کررہا ہے۔گاکی نے صحافیوں کو بتایا کہ شامی جیلوں کے ذمے دارانٹیلی جنس کے پانچ سینئرعہدے داروں کے خلاف پابندیاں عاید کی جارہی ہیں۔انھوں نے کہا کہ بشارالاسد اوران کی ظالم حکومت شام میں تنازع اور تشدد آمیز سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ان کی یہ کارروائیاں تادیر جاری نہیں رہ سکتی ہیں۔امریکی محکمہ خزانہ شام کے دو مسلح گروپوں کوبلیک لسٹ کرنے کی منظوری دے رہا ہے۔ ان میں سے ایک احرارالشرقیہ کو داعش کی شاخ سمجھا جاتا ہے۔گاکی نے کہا کہ احرارالشرقیہ نے عام شہریوں خصوصا شامی کردوں کے خلاف بے شمار جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ان میں غیر قانونی قتل، اغوا، تشدد اور نجی املاک پر قبضے شامل ہیں۔شامی عرب فوج سے وابستہ ملیشیا سرایا العرین پرمحکمہ خارجہ نے پابندی عاید کرنے کی منظوری دی ہے۔ترکی میں مقیم القاعدہ کے ایک مالیاتی سہولت کار اور شام میں مقیم دہشت گردوں کے لیے رقوم جمع کرنے والے ایک شخص کے خلاف بھی پابندی عاید کردی گئی ہے