سپریم کورٹ کا رحیم یار خان میں مندر حملے کے ملزمان فوری گرفتار کرنے کا حکم

0
212

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے رحیم یار خان میں مندر حملے کے ملزمان فوری گرفتار کرنے اور شرپسندی پر اکسانے والوں کیخلاف بھی کارروائی کا حکم دیدیا۔ جمعہ کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں رحیم یار خان مندر حملہ از خود کیس کی سماعت ہوئی جس میں آئی جی پنجاب چیف سیکریٹری پنجاب ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے پنجاب کے آئی جی انعام غنی اور چیف سیکرٹری کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ مندر پر حملہ ہوا، انتظامیہ اور پولیس کیا کر رہی تھی، آئی جی پنجاب نے جواب دیا کہ اے سی اور اے ایس پی موقع پر موجود تھے، انتظامیہ کی ترجیح مندر کے آس پاس 70 ہندو گھروں کا تحفظ تھا۔چیف جسٹس نے کہا کہ اگر کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او کام نہیں کر سکتے تو عہدیسے فارغ کر دیں جس پر آئی جی نے جواب دیا کہ مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات لگائی گئی ہیں۔دورانِ سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ ایک 8 سال کے بچہ کی وجہ سے یہ سارا واقعہ ہوا، اس واقعہ سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی، پولیس نے ماسوائے تماشہ دیکھنے کے کچھ نہیں کیا، کیا کوئی گرفتاری کی گئی؟ جسٹس قاضی امین کے سوال پر آئی جی پنجاب نے کہا کہ مندر حملہ کیس میں ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل سہیل محمود نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعظم نے بھی معاملہ کا نوٹس لے لیا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ وزیر اعظم اپنا کام جاری رکھیں، کیس کا قانونی پہلو دیکھیں گے،