روس، چین کا افغانستان سے خطرات کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے پر اتفاق

0
189

ماسکو(این این آئی )روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ نے اتفاق کیا ہے کہ وہ طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان سے ابھرنے والے خطرات سے نمٹنے کے لیے کوششیں تیز کریں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ٹیلی فون کال کے دوران روسی اور چینی رہنمائوں نے افغانستان کی سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کے خطرات سے نمٹنے کے لیے کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا۔انہوں نے افغانستان میں امن کے قیام کی اہمیت اور ملحقہ علاقوں میں عدم استحکام کے پھیلا کو روکنے کے بارے میں بھی بات کی۔روسی اور چینی صدر نے دو طرفہ روابط کو تیز کرنے اور شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کی ممکنہ صلاحیتوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے پر اتفاق کیا جو کہ آئندہ ماہ تاجکستان میں ایک سربراہی اجلاس طلب کرنے والا ہے۔ولادمیر پیوٹن نے افغانستان کے اندرونی معاملات میں بیرونی طاقتوں کی شمولیت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ماسکو نے سوویت یونین کے ملک پر کئی دہائیوں سے حملے سے سبق سیکھا ہے۔دوسری جانب چین نے کہا کہ وہ افغانستان کے ساتھ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے تیار ہے۔چینی ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں رہنمائوں نے جی سیون میں 31 اگست کے بعد لوگوں کی افغانستان سے نکلنے کی اجازت دینے کے لیے مطالبے نہیں کیا گیا کیونکہ امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد مایوس ہجوم اپنی حفاظت کے لیے خوفزدہ ہے۔