پاکستان کو افغانستان کے داخلی معاملات میں مداخلت اور نہ ہی اپنی مرضی کے فیصلے مسلط کر نے چاہئیں،مریم نواز کی تجویز

0
242

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے افغانستان میں رونما ہونے والی سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ پاکستان کو افغان شہریوں کی ماضی اور ان کے فیصلے کو تسلیم کرنا چاہیے اور پاکستان کو اپنی مرضی کے فیصلے ان پر مسلط نہیں کرنے چاہئیں ،ہمیں عالمی برادری کے ساتھ مل کر متاثرہ افغان خاندانوں کی بحالی میں تعاون کرنا چاہیے اور پاکستان کو ان کے اندورنی معاملات سے دور رہنا چاہیے،میرے کیس کے دلائل بہت مضبوط ہیں ،میرٹ پر بحث سے قابل ایک درخواست جمع کرانے چاہتی ہوں،آئندہ انتخابات کے لیے نامزد امیدوار سے متعلق پارٹی کے صدر شہباز شریف جو فیصلہ کریں گے حمایت کرینگے ۔ بدھ کو یہاں ایون فیلڈ ریفرنس میں دائر اپیلوں پر سماعت کے بعد احاطہ عدالت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان ایک آزاد ملک ہے اس لیے ہمیں ان کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کرنا چاہیے۔انہوں نے زور دیا کہ ہمیں عالمی برادری کے ساتھ مل کر متاثرہ افغان خاندانوں کی بحالی میں تعاون کرنا چاہیے اور پاکستان کو ان کے اندورنی معاملات سے دور رہنا چاہیے۔جسٹس عائشہ کی سپریم کورٹ میں ترقی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں اس بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتی، کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔انہوں نے ایون فیلڈ ریفرنس میں دائر اپیلوں سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ میرے کیس کے دلائل بہت مضبوط ہیں اور بینچ کے سامنے واضح کیا کہ کیس کے میرٹ پر بحث سے قابل ایک درخواست جمع کرانے چاہتی ہوں۔مریم نواز نے کہا کہ پیش کی جانے والی درخواست میں تمام حقائق شامل ہوں گے کہ کیس کیوں بنایا گیا، اس کے محرکات کیا تھے، کون تھا اس کے پیچھے اور کیسے وہ کامیاب ہوئے۔افغانستان سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو افغان شہریوں کی ماضی اور ان کے فیصلے کو تسلیم کرنا چاہیے اور پاکستان کو اپنی مرضی کے فیصلے ان پر مسلط نہیں کرنا چاہیے۔نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ افغانستان ایک آزاد ملک ہے اس لیے ہمیں ان کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اپیل محض انتقام پر مبنی چیزیں ہیں، مذکورہ درخواست میرے وکلا تیار کررہے ہیں اور اسی درخواست کو جمع کرانے کے لیے میں نے عدالت سے وقت مانگا ہے