واشنگٹن(این این آئی)سعودی عرب نے11ستمبر2001 کے دہشت گرد حملوں سے متعلق امریکا کی کلاسیفائیڈ دستاویزات کے اجرا کا خیرمقدم کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق واشنگٹن میں سعودی سفارت خانے نے ایک بیان میں11ستمبر2001 کے دہشت گرد حملوں سے متعلق امریکا کی کلاسیفائیڈ دستاویزات کے اجرا کا خیرمقدم کیا اورساتھ ہی ان الزامات کو سختی سے مسترد کردیا جن میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب ان حملوں میں ملوث تھا۔بیان میں کہا گیا کہ 11 ستمبر کے حملوں میں سعودی عرب کی کسی ملی بھگت کا کوئی بھی الزام بالکل غلط اور من گھڑت ہے۔ ایک بیان میں کہاگیاکہ امریکا کے چار سابقہ صدور کی انتظامیہ نے بھی اس امر کی تصدیق کی تھی اور مملکت سعودی عرب نے اپنے قریبی اتحادی اور شراکت دار امریکا کے خلاف ہونے والے افسوسناک جرائم کی دوٹوک الفاظ میں مذمت کی ۔واشنگٹن میں سعودی سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا کہ الریاض تو ایک عرصے سے امریکی تحقیقات سے متعلق تمام مواد کوجاری کرنے کا مستقل طور پرمطالبہ کرتا چلا آرہا ہے۔بیان کے مطابق ماضی میں نائن الیون کمیشن کی تحقیقات کی رپورٹ سمیت نام نہاد28 صفحات میں اس بات کا کوئی ثبوت کبھی سامنے نہیں آیا کہ سعودی حکومت یا اس کے حکام کو دہشت گرد حملوں کا پہلے سے علم تھا یا وہ کسی بھی طرح اس کی منصوبہ بندی یا عمل درآمد میں ملوث تھے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ سعودی عرب اس برائی سے بہ خوبی آگاہ ہے جس کی نمائندگی القاعدہ اپنے نظریے اور اقدامات کے ذریعے کرتی ہے۔امریکاپرہم گیارہ ستمبر کے حملوں سے پہلے بھی القاعدہ کا سب سے بڑا ہدف رہے ہیں اور امریکا کے ساتھ ساتھ سعودی مملکت نے دہشت گردی اور انتہاپسندی سے نمٹنے میں کوئی کسرنہیں اٹھا رکھی ہے۔