کووڈ کے مریضوں کے دماغ کو نمایاں نقصان پہنچنے کا انکشاف

0
205

واشنگٹن(این این آئی ) ایک نئی تحقیق میں دعوی کیا گیا ہے کہ کووڈ کے باعث ہسپتال میں زیرعلاج رہنے والے مریضوں میں ایسے بائیو مارکر لیول بڑھ جاتے ہیں جو عمر بڑھنے سے دماغی تنزلی کا عندیہ دیتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔نیویارک یونیورسٹی گروسمین اسکول آف میڈیسین کی اس تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ ہم نے ایسے بائیو مارکرز بشمول نیورونل، گیلال اور دیگر کی سطح میں اضافے کو شناخت کیا۔نیورونل، گیلال اور دیگر بائیومارکرز کی سطح میں کووڈ کے باعث ہسپتال میں زیرعلاج مریضوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا اور ان سے بیماری کی سنگین شدت کی پیشگوئی بھی کی جاسکتی ہے۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ کے 48 فیصد مریضوں کو ذہنی و اعصابی علامات کا سامنا ہوا، 46 فیصد کو دماغی انجری کا بھی سامنا ہوا۔محققین نے دریافت کیا کہ کووڈ کے ایسے مریضوں کو ذہنی تنزلی کے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے جو معمر ہوں اور ان کو کووڈ کی سنگین شدت کا سامنا ہوا ہو۔انہوں نے بتایا کہ کووڈ 19 کی سنگین شدت کا سامنا کرنے والے ایسے مریض جن میں آکسیجن کی سطح کم ہوگئی اور وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑی، ان میں دماغی تنزلی کے بائیو مارکرز کی سطح بڑھ گئی۔اسی طرح جن مریضوں کا انتقال پسپتال میں ہوگیا تھا ان میں ان بائیو مارکرز کی سطح بیماری کو شکست دینے والے افراد کے مقابلے میں بہت زیادہ دریافت ہوئی۔تحقیق کے نتائج میں عندیہ دیا گیا کہ کووڈ سے دماغی تنزلی کا خطرہ بڑھ سکتا ہے مگر اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔