جس ملک میں میڈیا کو پابند کرنے کیلئے قانون بنائے جائیں دنیا اس کے بارے میں کیا کہے گی،شاہد خاقان عباسی

0
222

اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جس ملک میں میڈیا کو پابند کرنے کیلئے قانون بنائے جائیں دنیا اس کے بارے میں کیا کہے گی،صدر کا کام حقائق عوام کے سامنے رکھنا ہوتا ہے نہ کہ وزیراعظم کی تعریفیں کریں ۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نیب وہ ادارہ ہے جو خود قابل احتساب ہے ،آپ دیکھ لیں کہ ملک کا وزیر خزانہ کیا کہہ رہا ہے،جو ٹرمینل لگانے پر ہمارے خلاف کیس چلا اس سے پاکستان 33 فیصد زیادہ فائدہ اٹھا سکتا تھا،اس کیس کی وجہ سے وہ فائدہ پاکستان کو نہیں مل سکا۔شاہد خاقان نے کہاکہ چیئرمین نیب کی عمر 76 سال ہو چکی تاہم حکومت کیلئے ان کی کارکردگی اچھی ہے،حکومت اسی لیے ان سے 80 سال تک کام لینا چاہتی ہے،چیئرمین نیب سے متعلق اپوزیشن لیڈر سے کوئی مشاورت نہیں ہوئی،جس ملک میں میڈیا کو پابند کرنے کیلئے قانون بنائے جائیں دنیا اس کے بارے میں کیا کہی گی۔ انہوںنے کہاکہ تازہ ترین اسکینڈل ملک میں گندم کا ہے،حکومت سے متعلق نیب نے خاموشی کا روزہ رکھا ہوا ہے،ایک دن یہ حقائق سامنے آئیں گے کہ نیب کیوں خاموش تھا؟۔ انہوںنے کہاکہ میں نے صدر صاحب کی تقریر نہیں سنی ،صدر کا کام ہوتا ہے حقائق عوام کے سامنے رکھے نہ کہ وزیراعظم کی تعریفیں شروع کر دے،صدر صاحب کو حقائق کا ہی علم نہیں کیا انہیں مہنگائی نظر نہیں آتی؟۔ صحافی سوال کیا کہ چیئرمین نیب کو آرڈیننس کے ذریعے توسیع دی گئی تو آپ کا لائحہ عمل کیا ہو گا؟ شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ اگر ملک ایک 76 سال کے شخص کے بغیر نہیں چل رہا تو اسی کو دوبارہ لگا دیں ۔