منی لانڈرنگ کیس میں شہبازشریف ،حمزہ شہبازکی عبوری ضمانت میں 9 اکتوبر تک توسیع

0
411

لاہور( این این آئی)بینکنگ جرائم کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہبازکی عبوری ضمانت میں 9 اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو تفتیشی ٹیموں سے مکمل تعاون کرنے کی ہدایت کر دی ۔شہباز شریف اورحمزہ شہباز وکلاء اورپارٹی رہنمائوں کے ہمراہ بینکنگ جرائم کورٹ میںپیش ہوئے ۔ دوران سماعت ایف آئی اے کی جانب سے شہباز شریف اور حمزہ کے خلاف 5 بکسوں میں شواہد عدالت میںپیش کئے گئے ۔ فاضل جج نے استفسارکیا کیا ایف آئی اے نے تفتیش مکمل کرلی ہے یا آپ کو اور وقت چاہیے، تفتیش مکمل کرنے مین مزید کتنا وقت درکار ہے۔ جس پر ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ تفتیش مکمل کرنے کے لیے ملزمان کا تعاون کرنا ضروری ہے، شروع دن سے ہی ملزمان تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے، ملزمان یہاں تک کہتے رہے کہ انہیں ذاتی اکائونٹس میں آنے والے پیسے کا بھی معلوم نہیں ۔ایف آئی اے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رضوان نے عدالت کوبتایا کہ 2020 میں شوگر انکوائری کمشن بنا، کمشن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شوگر ملز بڑے پیمانے پر فنانشل فراڈ میں ملوث ہیں،ایف آئی اے کوانکوائری کرنے کا کہاگیا اور ہدایت کی گئی کہ جہاں کارپوریٹ فراڈ ہوا وہاں قانون کے مطابق کام کیا جائے ،دوران انکوائری انکشاف ہوا کہ 20 غریب افراد کے نام پر اکائونٹس سامنے آئے، 20 ملازمین کے نام پر 57 اکائونٹس اب تک سامنے آچکے ہیں،یہ اکائونٹس 2008 میں کھلے اور 2018 میں بند ہوئے، ان کے ذریعے متعدد ٹرانزیکشنزسامنے آچکی ہے، 15 ہزار 800 ڈپازٹ ہوئی ہیں، کراچی میں ایک اکائونٹس میں 13 فرضی ناموں سے 27 ارب کی ٹرانزیکشن سامنے آئیں۔یہ اکائونٹس کرپشن چھپانے کیلئے استعمال ہوئے ۔رمضان شوگر مل اور اس کے ساتھ منسلک کاروبار بطور منی لانڈرنگ استعمال ہوتے رہے۔ اس کیس کو سٹڈی کے طور پر بزنس اکائونٹنگ اور لا ء سکولوں میں پڑھایا جائے تا کہ آنے والی نسلوں کو منی لانڈرنگ کی لعنت سے چھٹکارا حاصل ہو۔میگا منی لانڈرنگ کا یہ کیس اومنی گروپ کراچی کے جعلی اکائونٹس سے مماثلت رکھتا ہے،دونوں کیسوں میں مرکزی ملزمان کا طریقہ واردات ایک ہے،منی لانڈرنگ کی لعنت سے چھٹکارے کے لئے تمام بنکوں کو خلوص نیت سے معاونت کا حکم جاری کیا جائے۔